• news

گلگت بلتستان میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف تاجروں کی ہڑتال، شہریوں کے دھرنے

گلگت (آئی این پی) گلگت بلتستان میں گندم کی قیمتوں میں اضافے اور دفعہ 144 کے نفاذ کے صوبائی حکومت کے فیصلہ کے خلاف 23 جماعتوں پر مشتمل عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر منگل کو ہڑتال اور دھرنے شروع  ہوگئے‘  مظاہرین نے شاہراہ قراقرام‘ گلگت چترال روڈ سمیت دیگر  رابطہ سڑکیں بند کردیں۔ گلگت میں دن کے آغاز پرہی عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر  دیگر شہروں سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔  احتجاج اور دھرنوں کے باعث تمام  سرکاری اور غیرسرکاری تعلیمی ادارے بند رہے۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن گلگت اور ڈسٹرکٹ بار  ایسوسی ایشن گلگت  کی کال پر وکلاء  نے بھی صوبے بھر میں  مکمل عدالتی بائیکاٹ  کیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر تاجروں نے مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی  جبکہ شہر اور گردونواح میں آنے جانے والی  پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی گئی۔ گلگت شہر میں صبح سے ہی  جینا ہو گا مرنا ہو گا، دھرنا ہو گا ،دھرنا ہو گا کے نعرے لگنا شروع ہوگئے۔23 جماعتوں کے اتحاد عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت سمیت دیگر اضلاع میں احتجاجی دھرنے شروع کر دیئے گئے۔   لوگوں کی بڑی تعداد ضلعی اور تحصیلوں کے ہیڈ کوارٹرز میں دھرنا دے رہے ہیں جبکہ تاجروں تنظیموں نے تمام بازار اور دکانیں بند کر کے شٹر ڈائون ہڑتال کر دی ۔  دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود احتجاجی دھرنے دینے پر حکومت اور انتظامیہ نے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کر رکھے تھے۔ ایکشن کمیٹی کے مطابق احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ گندم پر سبسڈی بحال کی جائے ۔ سرکاری ہسپتال میں لگائے گئے ٹیکس کو ختم کر کے علاج و معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں ۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مستقل خاتمہ کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن