نواز شریف‘ زرداری ملاقات‘ کسی کو منفی سگنل بھی نہیں ملنا چاہئے
اسلام آباد (عترت جعفری) سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے درمیان خوشگوار ملاقات جمہوری نظام کو تقویت دیگی مگر حکومت کو اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ ایسی ملاقاتوں سے کسی کو بھی منفی سگنل نہیں ملنا چاہئے اور نہ محاذ آرائی بڑھنے کی علامات ظاہر ہونا چاہئیں۔ ملاقات میں کراچی آپریشن پر بات ہوئی تاہم وزیر داخلہ ملاقات میں موجود نہیں تھے۔ ممکنہ طور پر چودھری نثار علی خان کو انکی ماضی میں آصف علی زرداری پر شدید نکتہ چینی کے باعث دور رکھا گیا۔ آصف علی زرداری اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ملاقات سے ایک واضح پیغام ضرور گیا ہے کہ ملک کے اندر پارلیمانی نظام کے تحت قائم اداروں کے تسلسل کیلئے حزب اقتدار اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔ حکومت کو اب اس تناؤ کو ختم کرنے کیلئے باریک بینی سے کام لینا ہو گا جس کا تذکرہ میاں رضا ربانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ملاقات میں اس پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اگرچہ زیادہ تر بات قبائلی علاقوں اور افغانستان کے پس منظر میں ہو گی تاہم اسکو اعتماد سازی کے بہترین پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔