• news

طویل لوڈشیڈنگ جاری‘ فیصل آباد میں مظاہرہ‘ ٹانگ میں عابد شیر‘ پرویز خٹک کا علامتی جنازہ

لاہور+ فیصل آباد+ ٹانک (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ آئی این پی) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور سرگودھا روڈ کو بلاک کر دیا گیا۔ ٹانک میں 22 گھنٹے تک بجلی بند رہنے پر شدید احتجاج کیا گیا اور مشتعل مظاہرین نے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا علامتی جنازہ نکالا جبکہ قبائلی عمائدین نے دھمکی دی ہے کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو گومل زام ڈیم سے نیشنل گرڈ کی سپلائی کاٹ دینگے اور پولیو مہم بھی نہیں چلانے دی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی شہروں میں 8 جبکہ دیہات میں 12 گھنٹے سے زائد تک لوڈشیڈنگ کی گئی۔ کئی علاقوں میں بجلی کے ساتھ پانی کی بھی قلت رہی اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ فیصل آباد میں بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف محلہ بولے دی جھگی کے مکینوں نے سرگودھا روڈ پراحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے روڈ بلاک کر دیا۔ درجنوں مرد وخواتین لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر سڑکوں پر نکل آئے اور سرگودھا روڈ کو ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بلاک کئے رکھا۔ مظاہرین نے حکومت اور محکمہ سوئی گیس و واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق ہر دو گھنٹے کے بعد دو گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ ادھر ٹانک میں بدھ کو 20 سے 22 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف گومل، جتاتر اور دیگر علاقوں کے 80 سے زائد دیہاتوں کے لوگوں نے جنوبی وزیرستان روڈ پر دھرنا دیا اور گرہ بلوچ کے مقام پر ٹائرجلا کر شاہراہ کو بند کردیا جب کہ مظاہرین نے وزیر مملکت عابد شیر علی اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے علامتی جنازے بھی نکالے جس کے باعث 5 گھنٹوں تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ مقامی عمائدین نے اعلان کیاکہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی توگومل زام ڈیم سے نیشنل گرڈ کی سپلائی لائن کاٹ دیں گے اور پولیو مہم بھی نہیں چلانے دی جائے گی۔ احتجاج کے دوران ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس حکام نے 5 دن میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔ ادھر ضلع شانگلہ کے مرکزی شہر بشام اور ملحقہ علاقوں کو بجلی ترسیل پانچویں روز بھی معطل رہی، کاروباری پہیہ جام ہوگیا۔ گرینڈ جرگہ نے 26اپریل کو خان خواڑ ڈیم کے پاور ہائوس کا گھیرائو کرنے کا حتمی اعلان کر دیا۔ ضلع شانگلہ کے مرکزی شہر بشام اور ملحقہ علاقوں دندئی، میرہ، باٹکوٹ، چکیسر، کیڑئی کو وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی کے حکم پر تھاکوٹ گریڈ سے دونوں فیڈرز بند کرنے کی وجہ سے بجلی کی سپلائی معطل رہی۔ ایکشن کمیٹی بشام بازار کے صدر ماسٹر حمید الرحمن نے بتایا کہ 26اپریل سے شاہراہ قراقرم کو مکمل طور پر بند کیا جائیگا اور بشام شہر میں مکمل شٹرڈائون کیا جائیگا۔ ادھر پیسکو نے بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی پر خیبر پی کے میں 8 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بند کر دی ہے۔ پیسکو حکام نے بتایا کہ فیڈرز پشاور، کرک، بنوں، بشام اور کوہستان میں بند کئے گئے ہیں۔ بجلی بند ہونے سے 60 ہزار کے قریب غیرقانونی صارفین اور مجموعی طور پر لاکھوں افراد متاثر ہونگے۔ پیسکو حکام کے مطابق خسارے میں چلنے والے تمام فیڈرز سے 99 فیصد بجلی کنڈوں کے ذریعے چوری ہو رہی تھی جس سے ادارے کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ادھر کوہستان کو بجلی کی عدم فراہمی پر ضلعی انتظامیہ نے پورے کوہستان سے گرینڈ جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن