چینی وفد کی ملاقات، بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں: ڈاکٹر عبدالمالک
کوئٹہ(ثناء نیوز)وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کی کامیابی انفراسٹرکچر کی تکمیل سے مشروط ہے گوادر کو ملک و سینٹرل ایشیا کے ساتھ مختصر ترین زمینی راستے سے منسلک کرنے کیلئے ایک نئی شاہراہ نوکنڈی سے افغانستان تک تعمیر کی جائے۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ وہ گزشتہ روز چین سے آئے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے وزیراعلی بلوچستان نے مزید کہا کہ ترقی کے حصول کے لئے یہ بات اہم ہے کہ پورٹ کے تمام مواصلاتی نظام اور جاری تعمیراتی کام کو مکمل کیا جائے تاکہ آگے کی طرف بڑھا جائے۔ پورٹ کو زمینی راستوں کے ذریعے منسلک کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر موجود این ایچ اے کے حکام پر زور دیا کہ وہ ایم این 8اور 85 شاہراہوں کے تعمیراتی کام کو تیز کرتے ہوئے نامکمل پلوں پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے چینی وفد سے کہا کہ بلوچستان میں ماہی گیری، معدنیات ، لائیو سٹاک اورزراعت کے شعبوں میں وسیع سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں چینی سرمایہ کار فائدہ اٹھائیں تاکہ سرمایہ کاری کے مثبت اثرات سے یہاں کے عوام فائدہ اٹھائیں۔ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ تربت و پنجگور میں سالانہ لاکھوں ٹن اعلیٰ کوالٹی کی کھجور پیدا ہوتی ہے۔ بہتر و جدید پیکنگ کی سہولیات نہ ہونے کے باعث کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معقول معاوضہ نہیں ملتا۔ مذکورہ شعبے میں سرمایہ کاری سے کھجور کی صنعت سے سرمایہ کاروں اور کاشتکاروں کو بہت آمدن ہوگی۔ چینی سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمالدینی نے گوادر پورٹ ایکسپریس وے ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، گوادر میں 3سو میگاواٹ بجلی کے پاور سٹیشن سمیت دیگر پراجیکٹس پر وزیراعلی کو بریفنگ دی۔