نیٹو اور افغانستان بھی سرحد پر خاطر خواہ اقدامات کریں‘ الطاف کی پاسپورٹ کیلئے درخواست وزارت داخلہ کو بھجوا دی‘ جواب نہیں ملا: دفتر خارجہ
اسلام آباد (اے این این+ ثناء نیوز+ آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کی تجدید کے لئے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے معاملہ وزارت داخلہ کو بھیج دیا گیا، افغانستان کا کوئی رہنما پاکستان کے خلاف نہیں، جو بھی صدر بنا اس کے ساتھ مل کر کام کریں گے، سرحدی نگرانی دونوں ملکوں کی ذمہ داری ہے، ہمارے داخلی معاملات پر بے جا تنقید ناقابل برداشت ہے، ہم پاکستان افغانستان سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کرنا چاہتے ہیں، شام کے معاملے پر کوئی دباؤ نہیں پاکستان وہاں امن چاہتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا پاکستان افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں اضافہ چاہتا ہے پرامن اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔ افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیا میں تجارت کی راہ کھلے گی۔ پاکستان افغان سرحد کی انتظامی ذمہ داری دونوں ملکوں پرعائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا افغانستان میں کوئی گروپ یا سیاسی جماعت ہماری پسندیدہ نہیں پاکستان افغانستان کی کسی بھی جماعت کی حمایت نہیں کرے گا ہم نہیں سمجھتے کوئی افغانی لیڈر پاکستان کے خلاف ہے افغانستان میں قائم ہونے والی حکومت جس کی بھی ہو اس کے ساتھ مل کرکام کریں گے۔ الطاف حسین کی درخواست پر وزارت داخلہ کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا جیسے ہی وزارت داخلہ کوئی جواب دے گی اسے لندن میں پاکستانی ہائی کمشن کو ارسال کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں۔ صدر ممنون حسین نائیجیریا کے صدر کی دعوت پر وہاں کا دورہ کریں گے، پاکستانی صدر کا دورہ 21سے 24اپریل تک ہو گا، گزشتہ تین دہائیوں میں کسی بھی پاکستانی صدر کا نائیجیریا کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔ دورے میں صدر ممنون حسین اپنے ہم منصب اور دیگر حکام کے ساتھ ملاقات کریں گے اس کے علاوہ ممنون حسین نائیجیرین بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے۔ آن لائن کے مطابق ترجمان نے ایک سوال پر کہا افغان سرحد کی نگرانی کرنا دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے، پاکستان اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے پوری کر رہا ہے۔ پاکستان نے نیٹو اور ایساف سے مطالبہ کیا ہے وہ افغان سرحد پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ذمہ داری پوری کریں۔ دفتر خارجہ نے کہا نیٹو اور افغانستان بھی سرحد پر خاطرخواہ اقدامات کریں۔