بجٹ میں تنخواہیں‘ پنشن بڑھائینگے‘ ٹرانسپورٹروں نے عوام کو ریلیف نہ دیا تو سخت کارروائی ہو گی: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ ضرور ہو گا مگر کتنا ہو گا فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے۔ ملکی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ امریکہ کے چار روزہ دورے میں 45اجلاس کئے۔ برآمد کنندگان کے نقصان کا احتمال نہ ہو تو ڈالر 90روپے سے بھی نیچے لایا جا سکتا ہے۔ سعودی عرب کی امداد غیرمشروط ہے۔ پاک فوج کو کہیں نہیں بھیجا جا رہا۔ ریٹائرڈ فوجیوں کو بھی بھرتی کر کے کسی دوسرے ملک کو نہیں دیا جائے گا۔ یو ٹیوب سے توہین آمیز مواد ہٹانے کی فی الحال صلاحیت نہیں رکھتے۔ ویب سائٹ سپریم کورٹ کے حکم پر بند کی گئی تھی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی 5فیصد کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے روپے کی قدر میں اضافے اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باعث چاروں وزرائے اعلیٰ کو خط لکھا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی کمی کریں۔ ٹرانسپورٹرز نے عوام کو ریلیف نہیں دیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا تھا ڈالر 98پر لے آئیں۔ ڈالر 90پر لانے سے برآمد کنندگان کو نقصان ہو گا ورنہ مزید نیچے آ سکتا ہے۔ روپے کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے باعث سپورٹ ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں کمی سے مہنگائی کی شرح میں بھی کمی آئے گی۔ اسحاق ڈار کے کہا کہ پیپلز پارٹی سے مل کر ہم نے جدوجہد کی اور اس کی ایک تاریخ ہے۔ ہم مشرف کے خلاف اٹھارویں ترمیم اور دیگر کئی معاملات میں اکھٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور حکومت ایک ہی پیج پر ہیں۔ فوج معیشت، مذاکرات اور دیگر معاملات میں حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ اے این این کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت کو این ڈی اے کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہوا مگر اس کا مطلب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نہیں۔