گلگت بلتستان میں مظاہرے جاری، عوام سے خوراک نہ چھینی جائے: عمران
اسلام آباد+سکردو(ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) گندم پر سبسڈی کے خاتمے کیخلاف گلگت بلتستان میں گزشتہ روز بھی مظاہرے جاری رہے جبکہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے گلگت بلتستان میں گندم کی قمیتوں پر سے سبسڈی اٹھائے جانے کے حکومتی فیصلے پر انتہائی تشویش کا اظہار کر تے ہوئے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میںعمران خان کا کہنا تھاکہ گلگت بلستان میںگندم پر فراہم کی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ خطے کے پسماندہ عوام سے خوراک چھیننے کے مترادف ہے جس کی بھر پور مخالفت اور مذمت کرتے ہیں۔ عوام سے خوراک نہ چھینی جائے انتہائی دشوار گزار علاقوں میں گھرے عوام گزشتہ 6دہائیوں سے مسلسل حکمران طبقے کی غفلت اور چشم پوشی کا شکار ہیں اور شدید معاشی و اقتصادی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔ بنیادی حقوق کے ساتھ شہریوں کو خوراک ، لباس اور رہائش سمیت بنیادی سہولتوں کی فراہمی ریاست اور حکومت کے اہم ترین فرائض میں شامل ہے حکومت اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے اور مذکورہ اقدام سے بازرہے۔ علاوہ ازیں گندم پر سبسڈی کے خاتمے کے خلاف گلگت بلتستان ڈویژن میں احتجاجی مظاہرے گزشتہ روز بھی جاری رہے، سکردو میں گزشتہ روز بھی دھرنا دیا گیا۔ گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ساتوں اضلاع میں کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے، بینک اور پٹرول پمپس بدستور بند رہے۔ گلگت، ہنزہ نگر، غذر ، دیامر اور استور سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی دھرنے دئیے گئے۔مظاہرین نے شاہراہ قراقرم کا گلگت سوست سیکشن بھی بند کردیا ۔ احتجاج ختم کرانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اور عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ۔