کراچی آپریشن میں ہمارے کارکن قتل‘ گرفتار کئے جا رہے ہیں متحدہ کا احتجاجی مظاہرہ
کراچی(نیوز ایجنسیاں‘ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی مومنٹ نے وفاقی حکومت سے تحفظ پاکستان قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان سے مذکرات کئے جارہے ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کو قانون کی آڑ میں نظر بند کیا جارہا ہے، سادہ لباس کے سرپرستوں کو جانتے ہیں اگر گرفتاریاں نہ روکی گئیں تو سادہ لباس والوں سے نمٹ لیں گے، حکومت 45 لاپتہ کارکنوں کو فی الفور بازیاب کرا کر ماورائے عدالت قتل میں ملوث سادہ لباس اہلکاروں کو گرفتار کرے بصورت دیگر ملک بھر میں دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے کارکنان کی گرفتاریوں اور سرکاری حراست میں تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سمیت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 25 کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا جبکہ 45 کے قریب ساتھی لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا مظاہرہ حکومت کیلئے ٹریلر تھا اگر کارکنوں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو فلم بھی چلائی جائے گی۔ اگر حکومت اور ریاستی ادارے سادہ لباس قاتلوں سے تحفظ فراہم نہیں کرسکتی اور عدالتیں انصاف کے تقاضے پورے کرنے سے قاصر ہیں تو بتا دیا جائے۔ اگرصوبائی اور وفاقی حکومت تحفظ نہیں دے سکتی اور آئین و قانون کی حکمرانی قائم نہیں کر سکتیں تو ایک طرف ہوجائیں ، ہم بھی سادہ لباس ہیں ، ہم سادہ لباس والوں سے نمٹ لیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مئوثر قانون چاہتی ہے لیکن دہشت گردی اور انتہا پسندی کی آڑ میں متحدہ قومی موومنٹ ماورائے آئین کسی کالے قانون کو تسلیم نہیں کرے گی۔ مظاہرین سے خطاب میں حیدرعباس رضوی نے کہا کہ ہم نے کراچی سمیت ملک میں قانون پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا اور شہر قائد میں قیام امن کیلئے سب سے پہلے ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا لیکن ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی وزارتیں اور اپنا حق نہیں مانگا بلکہ شہر سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا، اگر اس جرم پر ہمارے اہل خانہ کو سربازار پھرایا جائے گا تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔حیدر عباس رضوی نے کہا کہ حکمران مکافات عمل سے ڈریں اور لاپتہ افراد کے ساتھ ہمارے ساتھیوں کو بھی بازیاب کرائیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کو آپریشن کے ذریعے دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان یاد رکھیں پاکستان کی تاریخ بہت بے رحم ہے جس نے بھی اپنے دور حکومت میں سیاہ قوانین کو اسمبلی سے منظور کروایا ہے وہی حکمران اس قانون کے شکنجے میں سب سے پہلے آیا ہے ۔دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام آج ملک بھر میں پریس کلبوں کے باہر پرامن احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے۔