مصر، شام کی طرح پاکستان میں بھی مسلمانوں کو لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں: حافظ سعید
مرید کے (نامہ نگار) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مصر، شام اور الجزائر کی طرح پاکستان میں بھی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی خوفناک سازشیں کی جا رہی ہیں۔ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے آپس کے لڑائی جھگڑے نفاذ اسلام کے راستے میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں۔ دینی مدارس دہشت گردی نہیں اسلام کی دعوت و تبلیغ کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ علماء کرام اپنی دعوت میں وسعت پیدا کریں۔ ملک بھر میں اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ امام بخاریؒ دیگر محدثین نے اسلام کی ترویج و اشاعت اور فتنوں کی سرکوبی کیلئے بے پناہ قربانیاں پیش کی ہیں۔ آج علماء کرام کو ایک بار پھر سے وہی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ گذشتہ روز جماعۃالدعوۃ پاکستان کے زیر اہتمام مرکز طیبہ مریدکے میں تقریب تکمیل بخاری سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے مزید کہا کہ قرآن و سنت علم کے بہت بڑے خزانے ہیں۔اس دعوت کو دنیا میں عملاً اجاگر کرنے اور انہیں بتانے کی ضرورت ہے کہ مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام بکھر چکا ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔ یہ بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ اور امید افزا بات ہے۔ مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگیں لڑنے والے مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر انتقام لینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ ان کا بہت پرانا حربہ ہے جسے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسلام دشمن قوتوں کی پوری کوشش ہے کہ پورے عالم اسلام میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا جائے۔ امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادیوں کی ایجنسیاں خوفناک کھیل کھیل رہی ہیں۔ وہ اپنی شکست کا انتقام مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر لینا چاہتی ہیں۔ علماء کرام اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔ اس موقع پر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ ملت اسلامیہ کو متحد و بیدار کرنے اور دشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ کرنے کی سب سے بڑی ذمہ داری علماء کرام پر عائد ہوتی ہے۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک کے استحکام کے لئے کردار ادا کرنا ہم سب پر فرض ہے۔