نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی قراردادیں
نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی جنرل کونسل جس کے رکن وزیراعلیٰ شہباز شریف بھی ہیں لیکن اس بار عدم فرصت کی وجہ سے شرکت نہ کر سکے‘ کے ساتویں سالانہ اجلاس میں قومی امنگوں کی ترجمان متعدد قراردادیں پیش کی گئیں جنہیں حاضرین نے متفقہ طورپر منظور کرلیا۔ایک قرارداد میں کالا باغ ڈیم کی فوری تعمیر اور کشمیر کے حل تک بھارت سے تعلقات قائم نہ کرنیکابھی مطالبہ کیا گیا۔
نظریہ پاکستان ٹرسٹ دو قومی نظریے کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ قومی امنگوں کیمطابق حکومت کو اقدامات کرنے کیلئے یاد دہانی بھی کرواتا رہتا ہے۔جنرل کونسل کے ساتویں اجلاس میں پیش کی گئیں قراردادیں قومی امنگوں کیمطابق ہیں جس میں مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے تعلقات قائم نہ کرنیکا مطالبہ بھی شامل ہے جو درحقیقت17 کروڑ عوام کا مطالبہ ہے کیونکہ قائد ؒکے فرمان کے مطابق کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور جب تک شہ رگ دشمن کے نرغے میں ہوتو اس سے بہتر تعلقات کیسے قائم کیے جاسکتے ہیں۔ دوسرا مطالبہ کالا باغ ڈیم کی فی الفور تعمیر کا ہے۔ اس وقت ملک توانائی کے بحران سے دوچار ہے اس بحران سے چھٹکارے کا واحد حل کالا باغ ڈیم کی تعمیر میں مضمر ہے اگر کالا باغ ڈیم تعمیر کیاجاتا ہے تو بہت سارے مسائل سے خلاصی حاصل کی جاسکتی ہے۔اسلامی ممالک اور عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا مستحکم پاکستان کیلئے ضروری ہے۔حکومت نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی قراردادوں پر سنجیدگی سے غور کرکے انہیں عملی جامہ پہنائے کیونکہ یہ مطالبے جو پوری قوم کی آواز ہیں۔