وزیر دفاع کے بیان سے لگتا ہے جمہوری نظام پر چھانے والے بادل چھٹ جائینگے
اسلام آباد (عترت جعفری) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی طرف سے مسلح افواج کی قربانیوں کے اعتراف اور احترام کا بیان سامنے آنے کے بعد بظاہر ایسا لگتا ہے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نوزائیدہ جمہوری نظام پر چھانے والے بادل اب چھٹنا شروع ہو جائیں گے۔ گزشتہ تین چار روز میں فوج کے ساتھ حکومت کے رابطوں میں جو زیادہ تر خوشگواری کے ماحول میں ہوئے ہیں اعتماد کی فضا کے قائم کرنے میں مدد دیں گے۔ وزیراعظم ہفتہ کو کاکول جارہے ہیں اور جبکہ ایک طرح سے غیراعلانیہ طور پر نائب وزیراعظم جیسی ذمہ داریاں نبھانے والے وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار جی ایچ کیو گئے اور فوج کی ضروریات معلوم کیں جبکہ دو روز قبل بحریہ کے سربراہ نے کیو بلاک جاکر نیوی کی ضروریات بتائی تھیں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پیش آنے والے واقعات جو میڈیا میں ہر خبر اور تجزیہ کی بنیاد بنے رہے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کے وزراء کو اب اپنا اپوزیشن والا دور بھول جانا چاہئے۔ قرائن بتاتے ہیں وفاقی کابینہ کی اورہالنگ بھی جلد ہونے والی ہے جس میں ممکن ہے کہ وزیراعظم اپنی ٹیم کی ذمہ داریوں میں ردوبدل کریں گے۔