مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں‘ عوامی مقامات نہیں سرکاری تنصیبات پر حملے کرینگے: طالبان
جنوبی وزیرستان (این این آئی)کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے ٗ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ٗ ہر حال میں شریعت کے پابند ہیں ٗ عوامی مقامات پر حملے ہمارا اہدافت نہیں ٗ حکومتی مقامات پر دفاعی حملے ہوسکتے ہیں ٗ ہمارے 200سے زائد ساتھیوں کو جنگ بندی کے دوران گرفتار، 50 کو قتل کیا گیا۔ جنگ بند ی میں توسیع نہ کر نے کے بعد کچھ قوتیں عوامی مقامات پر حملے کر سکتی ہیں ٗ طالبان کی آپس میں کوئی لڑائی نہیں ہورہی ہے۔کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے جنوبی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی میں توسیع شریعت کے مطابق کی تھی جس کا اثر پوری پاکستانی قوم نے محسوس کیا مگر جن شرائط کے مطابق ہم نے آگے بڑھنا تھا وہ ایک شرط بھی حکومت نے پوری نہیں کی۔ ہم نے جو جنگ بندی کی تھی آخر دم تک اس پر قائم و دائم رہے اور اس دوران ہمارے طرف سے ایک گولی بھی نہیں چلی۔ ہمارے امیر نے عوامی مقامات پر تحریک طالبان کا موقف پہلے بھی اچھے طریقے سے واضح کیا تھا کہ عوامی مقامات پر حملوں سے تحریک طالبان کا کوئی تعلق نہیں۔ شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ جنگ بندی کے دوران حکومت نے روٹ آئوٹ آپریشن کیا اور طالبان کو بار بار نشانہ بنارہے ہیں مگر ہم نے پھر بھی حوصلہ نہ ہارا۔ حکومت نے جنگ کا میدان گرم رکھا اور بے گناہ قبائلوں پر بار بار مارٹر اور توپوں سے گولہ باری کی۔ میڈیا نے جھڑپوں کو حکیم اﷲ محسود اور ولی الرحمن کے ساتھیوں کے درمیان قرار دیا تھا جو سراسر غلط ہے ۔ تحریک طالبان کا اس لڑائی سے کوئی تعلق نہیں۔ میڈیا نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ورنہ ہمارے مخالفین میں ہم سے زیادہ اختلافات ہیں۔ مگر میڈیا اس پر خاموش ہے۔ شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ حکومت اگر سنجیدہ ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ سرکاری تنصیبات پر حملے کریں گے۔