کراچی: خونریزی‘ ڈاکٹر‘ 3 متحدہ کارکنوں سمیت 9 جاں بحق‘ اقوام متحدہ کے 2 اہلکار اغوا
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ کرائم رپورٹر) کراچی میں فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں ڈاکٹر، دینی مدرسے کے 3 طالب علموں، متحدہ کے 3 کارکنوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہو ئے جبکہ اقوام متحدہ کے 2 پاکستانی اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سخی حسن چورنگی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے مدرسہ کے تین طالب علم جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق مدرسہ کے چار طالب علم نماز پڑھنے کے لئے جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایثار القاسمی، سعود احمد اور ضیاء الرحمن جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک طالب علم کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کے بعد نائن ایم ایم پسٹل کے خول موقع سے برآمد کر کے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔ دریں اثناء ملیر ندی سے 2 افراد کی تشدد زدہ نعشیں بوری میں بند برآمد ہوئیں جن کی شناخت محمد علی خان اور قاسم خان کے نام سے ہوئی۔ متحدہ قومی موومنٹ کا کہنا ہے دونوں انکے کارکن تھے اور چار ماہ قبل انہیں قصبہ کالونی سے اغوا کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق نعشوں کے ساتھ پمفلٹ بھی ملا جس پر لکھا تھا جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے۔ نعشیں گھروں کو پہنچنے پر قصبہ کالونی میں کہرام مچ گیا۔ کارکنوں نے قتل کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں گلبہار کے علاقے میں فائرنگ کر کے شہباز عرف شمعون اور شیریں جناح کالونی میں 40 سالہ سمیع اللہ کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ مختلف علاقوں میں فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہوئے۔ رینجرز نے 6 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کر لیا۔ ادھر لیاقت آباد میں 2 روز قبل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالا ایم کیو ایم کا رکن ارشد نقوی ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ دوسری طرف ناظم آباد میں نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کر دی جس سے اس میں سوار ڈاکٹر اکرم شیخ جاں بحق اور انکے ساتھی زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے اقوام متحدہ کے 2 پاکستانی اہلکاروں سمیع نواز اور فرخ سلیم کو اغواء کر لیا۔ پولیس کی بھاری نفری نے اہلکاروں کی بازیابی کیلئے کوئٹہ ٹائون کا محاصرہ کر لیا۔