کشمیری عوام بھارتی انتخابات سے لاتعلق‘ ان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں: میر واعظ
اسلام آباد (جاوید صدیق) حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارت کے عام انتخابات کے نتیجے میں نئی اسمبلی میں’’چینج آف گارڈ‘‘ تو ہوگی لیکن چینج آف پالیسی کا کوئی امکان نہیں۔ درحقیقت بھارت کی کشمیر پالیسی بھارت کی فوج اور اس کی عسکری اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔ سرینگر سے فون پر نوائے وقت سے بات چیت میں میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارتی فوج اور حکومت کشمیری حریت پسندوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن کشمیر کی آزادی کی تحریک کبھی کمزور نہیں ہوگی۔ اس وقت جو نام نہاد انتخابات ہو رہے ہیں کشمیری عوام ان سے لاتعلق ہیں وہ ان انتخابات میں دلچسپی نہیں لے رہے بلکہ وہ اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔میر واعظ عمر فاروق سے استفسار کیا گیا کہ نئی دہلی میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد پاک بھارت تعلقات کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں تو حریت لیڈر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے بات چیت ہو لیکن یہ کشمیر کے تناظر میں نتیجہ خیز ہونی چاہئے۔اس وقت نوازشریف اور شہبازشریف بھارت سے تجارت پر زور دیتے ہیں لیکن یہ تجارت کشمیریوں کی آزادی کی حیثیت پر نہیں ہونی چاہئے۔ان سے پوچھا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آرٹیکل 370 کے تحت کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اس پر ان کا کیا ردعمل ہے تو میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ یہ اعلان تو بی جے پی نے اپنے پچھلے منشور میں کیا تھا لیکن عملاً انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ اس مرتبہ وہ کہتے ہیں کہ وہ اس اقدام سے پہلے کشمیریوں سے مشورہ کریں گے۔