حکومت سنجیدگی دکھاتے ہوئے طالبان کے مطالبات تسلیم کر لے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر ایٹم بم کسی کو تحفظ دے سکتا تو روس ٹکڑے ٹکڑے نہ ہوتا، تمام سیاسی جماعتیں سیاست اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کرقوم کو امن کی طرف لے جائیں، حکومت کے بقیہ چار سالوں میں تمام سیاسی جماعتوں کا قوم کی خدمت کے ایجنڈے پر متحد ہونا ضروری ہے، امن قائم کئے بغیر معیشت بہتر ہو گی نہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نجات ملے گی، مذاکرات دو شریفین کا مسئلہ نہیں بلکہ ملکی سالمیت اور اٹھارہ کروڑ عوام کے مستقبل کا مسئلہ ہے، دونوں شریفوں کو ایک پیج پر رہتے ہوئے مذاکرات کو کامیاب بنانا چاہئے۔ حکومت سنجیدگی دکھائے اور طالبان کے مطالبات تسلیم کرلے۔ ہم نے پرائی جنگ میں کود کر پچاس ہزار جانیں قربان کیں اور ایک سو ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کیا لیکن طالبان کے مطالبے پر تین سو لوگوں کو رہا کرنے کے لئے تیار نہیں۔ حکومت سنجیدگی دکھائے تو طالبان کو مزید جنگ بندی پر راضی کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے اجتماع اور بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ طالبان نے حکومتی مطالبات تسلیم کر کے امن پسندی کا ثبوت دیا اب گیند حکومتی کورٹ میں ہے۔ مذاکرات کو صرف وقت گزارنے کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ مذاکرات کی کامیابی امن و امان کے قیام اور ملکی سلامتی وخود مختاری کے لئے ناگزیر ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت اگر مزید نعشیں گرانا اور ملک میں بدامنی اور دہشتگردی کو پھیلانا نہیں چاہتی تو اسے طالبان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ طالبان کا صرف یہی مطالبہ ہے کہ حکومت اور طالبان میں مذاکرات کے لئے ایک ایسا ’’پیس زون‘‘ ہو جہاں کسی حملے کا خطرہ نہ ہو اور تین سو کے قریب ان لوگوں کو رہا کردیا جائے جن کا عسکری کارروائیوںسے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب سے مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، قوم نے سکھ کا سانس لیا ہے اور پورے ملک خاص طور خیبر پی کے میں لوگ آزادی سے اپنے کاروباری، تعلیم اور صحت کے اداروں میں مصروف عمل نظر آتے ہیں۔ کھیل کے میدانوں کی رونقیں بحال ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے علاوہ جو بھی راستہ اختیار کیا گیا اسے عوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔ سراج الحق نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی کا غریب عوام کو بھی فائدہ ہونا چاہئے۔ ڈالر میں مسلسل کمی آ رہی ہے مگر آٹے اور دال کی قیمتوں میں کمی واقع نہیں ہوئی۔ مشرف کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے جس پر پوری قوم اور دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ ریاست کی کامیابی اس میں ہے کہ آئین کی بالادستی قائم ہو۔