خطے میں امن کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے: بیگم نسیم ولی
چارسدہ(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی(ولی) کی مرکزی صدر بیگم نسیم ولی خان نے کہا کہ پورے خطے میں امن کیلئے ضروری ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ اسلام میں پڑوسی کے حقوق کا خیال رکھنے کی تاکید کی گئی ہے اگر آپ اپنے پڑوسی کو بموں سے اڑاتے ہیں تو پھر اس سے خیر کی توقع کیسے کرینگے۔ چارسدہ ولی باغ میں بات چیت کرتے انہوں نے کہا باچا خان بابا عدم تشدد کے فلسفے کے علمبردار تھے اور اسی فلسفہ پر کاربند ہو کر ہم بھی امن کے متلاشی ہیں۔ طالبان اور حکومت دونوں کو امن مذاکرات سنجیدگی سے لینا چاہیے اگر خدانخواستہ مذاکرات نا کام ہوئے تو اس کے اس ملک اور خصوصاَ پختون خطے پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ طالبان کی جانب جنگ بندی میں توسیع نہ کرنا تشویش ناک بات ہے لیکن امن کیلئے جہد مسلسل ہونا چاہیے اور ملک میں ہر حالت میں امن آنا چاہئے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کی ساکھ بری طرح تباہ ہو گئی ہے اور اسکی ساری ذمہ داری اسفندیار ولی اور اسکے ٹولے پر عائد ہوتی ہے ۔ ہم پختون قوم کے حقوق کی تحفظ اور انکی بقاء کیلئے میدان میں نکلے جبکہ اسفندیار ولی اور افراسیاب نے پینٹاگان میں پختونوں کے سروں کا سودا کیا۔