• news

قومی مقاصد حاصل کرنے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا‘ مضبوط جمہوریت کے بغیر موثر ملکی دفاع ممکن نہیں: وزیراعظم

کاکول (نمائندہ خصوصی+ دی نیشن رپورٹ+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے قابل اعتماد اور مؤثر دفاع کا انحصار مضبوط جمہوریت‘ جمہوری اداروں اور قانون کی حکمرانی پر ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر ملک کا دفاع مؤثر نہیں بنایا جا سکتا۔ مضبوط ملکی دفاع کیلئے مضبوط معیشت بھی ضروری ہے، قومی مقاصد کے حصول کیلئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا، ملکی دفاع کیلئے پوری قوم مسلح افواج کی پشت پر متحد کھڑی ہوگی، حکومت ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کیلئے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کریگی۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار پی ایم اے لانگ کورس کاکول ایبٹ آبادکے کیڈیٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور دیگر اعلیٰ حکام اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے لئے اس پاسنگ آئوٹ پریڈ کے یادگار موقع پر آپ سے مخاطب ہونا باعث اعزاز ہے۔ یہ پاک فوج میں ہمارے نئے کمیشنڈ افسروں کی عملی زندگی کے آغاز کا دن ہے۔ میں پاسنگ آئوٹ کورس مکمل کرنے والے کیڈٹوں کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انکو اس عظیم درسگاہ سے فوجی ٹریننگ کی کامیاب تکمیل پر اپنی طویل کوششوں کا صلہ ملا ہے، میں نئے کامیاب افسروں کے والدین کو بھی دلی مبارکباد پیش کرتا ہوںجن کی دعائوں سے ان کو زندگی کی بلند سیڑھیاں عبور کرنے میں مدد ملی۔ سب سے پہلے میں اس نامور ادارے کے ممتاز اساتذہ اور سٹاف کیلئے اپنے پر خلوص جذبات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ یہ ان کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ اس کورس اور اس سے قبل تربیت پانے والے افسروں نے سخت تربیت حاصل کی، قوم سرحدوں کی حفاظت کے ضمن میں ان پر بھرپور اعتماد کرسکتی ہے۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی قیادت کی تیاری کا اعلٖیٰ ادارہ تصور کیا جاتا ہے۔ یہاں نوجوانوں کو تربیت کے مختلف مراحل سے گزر کر پُراعتماد اور ذمہ دار فوجی افسر بنایا جاتا ہے۔ یہاں تربیت پانے والے زندگی کی بہترین اقدار کو اجاگر کرتے ہیں۔ یہاں کے معیار ایسے ہونے چاہئیں کہ تمام افسروں کیلئے کسوٹی ثابت ہوں۔ اسی طرح آج کی تقریب میں آپکی بھرپور شرکت آپکی خوبصورت مشقی نقل و حرکت، تربیتی معیار اور پیشہ ورانہ ہتھیاروں سے گہرے لگائو کی عکاسی کرتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس عظیم ادارے میں آپکے غیرمتزلزل تصورات کو تقویت فراہم کی جاتی ہے۔ یہ معیار قائم رکھیں، ان کا تسلسل جاری رکھیں۔ انہیں اپنا رہنما اور صلاح کار بنائیں۔ یاد رکھیں! آپ کا پاک فوج میں کمشن حاصل کرنا افسروں اور فوجی دستوں کا رکن بننا بلاشبہ نہایت خوشی اور فخر کا باعث ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کے کندھوں پر بے شمار ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ آپ کو مشکل حالات کا ڈٹ کا مقابلہ کرنا ہے، دوسرے الفاظ میں بلند اخلاقی قوت اور ایمانداری کا تقاضہ ہے کہ فوجی افسروں کو حوصلہ مند، پرسکون اور نرم خو ہونا چاہئے۔ انہیں اپنے کردار کی مضبوطی اور عزم و استقلال کے ذریعے شاندار روایات کو سربلند رکھنا چاہئے۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ آپ کو یہاں دی جانیوالی تربیت نے مستقبل کے چیلنجوں سے کامیابی سے نمٹنے کے قابل بنا دیا ہے۔ یہ چیلنج کئی شکلوں اور قسموں میں آپکے سامنے آئیں گے اور آپ کے کردار کے معیار کو پرکھیں گے۔ یاد رکھئے! یہ نہ صرف ٹیکنیکل یا پیشہ ورانہ نوعیت کے ہوں گے بلکہ مالی فوائد اور آپ کے کردار کی مضبوطی پر حملہ آور ہوںگے۔ ایسے تمام امتحانوں اور آزمائشوں کے دوران یہ مت بھولنا کہ آپ کی قوم آپ پر بھرپور اعتماد رکھتی ہے۔ یہ آپ پر بھروسہ کرتی ہے اور آپکی معترف ہے۔ آپکو وفاداری اور راست بازی کا نمونہ پیش کرتے ہوئے انکی پراعتماد توقعات پر ہر صورت میں پورا اترنا ہے۔ فوج کا جو پیشہ آپ نے اختیار کیا ہے، یہ اپنی خاص نوعیت کے باعث وفاداری اور قربانی کا متقاضی ہے۔ آپکی پیشہ وارانہ صلاحیت، آپ کے زیرکمان فوجیوں کی تربیت اور فلاح و بہبود آپکو عزت و احترام اور قیادت کا موقع فراہم کریں گے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ آپکے فوجی جوان آپ کے زیر کمان بڑی سے بڑی قربانی دینے پر بھی فخر محسوس کریں گے لیکن آپ مت بھولیں کہ آپ کی قوم بھی آپکی پشت پر متحد کھڑی ہو گی۔ حکومت ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کیلئے فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کریگی۔آپ عظیم اور بہادر مجاہدوں کی روایات کی طرز پر قدم رکھ رہے ہیں جیسے میجر عزیز بھٹی شہید، کیپٹن سرور (شہید) اور میجر شبیر شریف (شہید)۔ جنرل راحیل میجر شبیر شریف (شہید) کے بھائی ہیں۔ آپکو اپنے سپہ سالار جنرل راحیل شریف جیسے افسروں کا کردار بھی اپنے ذہن میں رکھنا چاہئے جو اپنی محنت، حب الوطنی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی بنا پر پہچانے جاتے ہیں۔ وہ حب الوطنی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوانے میں پہچانے جاتے ہیں، قوم کو ان پر اعتماد ہے۔ آپ جس پیشہ سے وابستہ ہو رہے ہیں یہ آپ سے وفا اور قربانی کا تقاضہ کرتا ہے۔ آپ کی پیشہ وارانہ مہارت آپ کی عزت و شہرت کا سبب بنے گی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ آپ سب مسکراتے ہوئے اس ملک کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دیں گے۔ یہاں میں آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ مضبوط معیشت، جمہوری اداروں، قانون کی حکمرانی اور دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر مؤثر ملکی دفاع بنانا ناممکن ہے۔ ہمیں قومی مقاصد کے حصول کیلئے مل جل کرکام کرنا ہو گا۔ جیسا کہ آپ پوری طرح آگاہ ہیں کہ فنی ایجادات آج کی اہم ضرورت ہیں وہ ہمارا طرز زندگی تبدیل کر رہی ہیں، ان کے اثرات ہماری قومی زندگی کے تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد پر پڑتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی نے فلاح و بہبود کی نوعیت کو بھی اچانک تبدیل کر دیا ہے۔ ٹیکنالوجی کی حامل ترقی یافتہ قوموں کا پلڑا بھاری کر دیا ہے، چونکہ حکومت کا فرض دفاع کیلئے ذرائع اور وسائل مہیا کرنا ہے، آپ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے آپ کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں اور نئے جنگی ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل کریں۔ قلیل ذرائع اور وسائل کے حامل ملک کا شہری ہونے کے ناطے آپ نے ان کو ہرممکن طور پر بہتر طریقے سے استعمال کرنا ہے ۔ آپ کے پاس جو کچھ موجود ہے آپ نے اس سے بہتر طور پر کام لینا ہے۔ یہ قوم اسی جذبہ کے تحت وجود میں آئی تھی۔ اسی جذبے کو قوم نے قائم رکھنا ہے، ترقی اور تبدیلی کے لیے اس جذبے سے متعلق میرا پختہ یقین ہے کہ جلد یا بدیر ایک دن ہماری قوم ان مشکلات اور امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی، ہم ان پر قابو پا لیں گے۔ ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔ میں ایک مرتبہ پھر نئے افسروں کو زندگی کے اس اہم موڑ پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ آج آپ فوج کا حصہ بن کر اسکی شاندار روایات میں فخر کے ساتھ ہوگئے ہیں، آپ قومی سپاہیوں کی صفوں میں پورے دل و جان سے شامل ہو گئے ہیں۔ آپ عظیم شہیدوں اور غازیوں کے نقش قدم پر چلیں گے۔ آپ اس بہادر اور پرجوش قوم کا فخر بن گئے ہیں۔ آپ آج ہمارے لئے اتنے عظیم بن گئے ہیں کہ ہم آپ سے بڑے پرامید ہیں۔ اس نئی بہادر دنیا میں شامل ہونے پر اللہ آپ کی رہنمائی فرمائے اور آپ کو قوت بخشے۔

ای پیپر-دی نیشن