گاڑیوں کی مرمت: سیکشن آفیسرز کے فنڈز بند، بلٹ پروف کیلئے جاری
لاہور (جاوید اقبال/ دی نیشن رپورٹ) پنجاب حکومت نے ایک جانب سیکشن آفیسرز کی گاڑیوں کی مرمت اور دیکھ بھال کا خرچہ اس بنیاد پر روک دیا ہے کہ یہ افسر سرکاری کار استعمال کرنے کے حقدار نہیں جبکہ دوسری جانب وی وی آئی پیز کی بلٹ پروف گاڑیوں کی مرمت کیلئے اضافی گرانٹس سے فنڈز معمول کے مطابق جاری کئے جا رہے ہیں۔ ایس اینڈ جی اے ڈی کے ایک افسر نے تصدیق کی کہ سول سیکرٹریٹ کے سیکشن آفیسرز (ایس او) کی گاڑیوں کی دیکھ بھال کے فنڈز روکے گئے ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ یہ فنڈز وی وی آئی پیز کی گاڑیوں کی مرمت کیلئے روکے گئے ہیں۔ قانون کے تحت ایس اوز کو انتظامی سیکرٹری کی اجازت کے بغیر سرکاری کار استعمال کرنیکی اجازت نہیں۔ سول سیکرٹریٹ کے ایک افسر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے گزشتہ سال اگست میں اپنی ہی اعلان کردہ سادگی کی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس پالیسی میں کہا گیا تھا کہ اضافی گرانٹ کو کم کرنے کیلئے حکومت بجٹ میں مختص کئے گئے فنڈز کے اندر رہنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔ اس پالیسی کے تحت وزراء اور افسران کے گھروں کی تزئین و آرائش پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔ اب جو ہوا وہ اس پالیسی کی صریح مخالفت ہے۔ حکومت نے وزیراعلیٰ ہائوس کی اجازت کے ساتھ حاصل ہونے والی گرانٹ صرف وی آئی پیز کیلئے نہیں بلکہ وزیراعلیٰ اور گورنر کے صوبائی سفر کیلئے پنجاب حکومت کی گاڑیوں کیلئے بھی حاصل کی ہے۔ اگر قانون سیکشن آفیسرز کی گاڑیوں کیلئے فنڈز کی اجازت نہیں دیتا تو حکومت نے اس سے قبل خود اس قانون کی مخالفت کیوں کی۔ انہوں نے کہا ایس اینڈ جی اے ڈی کے تقریباً تمام سیکشن افسران سرکاری گاڑی استعمال کرتے ہیں جبکہ ایگری کلچر، انڈسٹریز، لائیو سٹاک اور فوڈ جیسے دیگر محکموں کے افسروں کے پاس یہ گاڑیاں نہیں۔ اگر قانون کے مطابق ایس اوز کیلئے گاڑیوں کی اجازت نہیں تو حکومت کو اس سے یہ سہولت ہی واپس لے لینی چاہئے۔ دیکھ بھال کے اخراجات نہ دینے کے بعد یہ گاڑیاں ناکارہ ہو جائینگی اور حکومت کو ان کی جگہ نئی گاڑیاں خریدنی پڑینگی۔