علامہ اقبالؒ کی برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی، مزار عوام کیلئے بند رہا
لاہور ( نامہ نگار +نیوز ایجنسیاں) مفکر پاکستان، شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کی76ویں برسی عقیدم و احترام سے منائی گئی۔ برسی کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر علامہ اقبالؒ کا مزار عوام کے لئے بند رہا۔ شاہی مسجد لاہور کے احاطے میں واقع مزار اقبالؒ پر ہر سال مرکزی تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے، جس میں سرکاری شخصیات مزار پر حاضر ہو کر فاتحہ خوانی کرتی ہیں اور پھولوں کی چادر چڑھاتے ہیں تاہم اس بار سکیورٹی خدشات کے باعث مزار پر مرکزی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔ تاہم شہریوں کی بڑی تعداد نے مزار اقبال کے باہر رکاوٹوں اور بچھائی گئی خاردار تار کے پیچھے کھڑے ہو کر فاتحہ خوانی کی۔ جبکہ علامہ اقبالؒ کی برسی کے سلسلہ میں لاہور سمیت ملک بھر میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مزار اقبالؒ اور مینار پاکستان پر بدستور عام شہریوں کا داخلہ بند ہے۔ پولیس حکام نے فاتحہ خوانی کے لئے آنے والے شہریوں کو مزار پر جانے سے روک دیا۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان کی خفیہ سکیورٹی ایجنسیوں کی اطلاعات کے مطابق زیارت میں قائداعظمؒ کی ریزیڈنسی کی مسماری کے بعد لاہور میں مینار پاکستان، مزار اقبالؒ اور معروف مسلمان صوفی بزرگ حضرت علی ہجویریؒ کے مزار داتا دربار شدت پسند عناصر کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔ داتا دربار تو چند روز بند رکھنے اور سکیورٹی بڑھانے کے بعد زائرین کے لئے کھول دیا گیا ہے لیکن مزار اقبالؒ اور مینار پاکستان پر بدستور عام شہریوں کا داخلہ بند ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مفکر پاکستان اور شاعر مشرق کا پیغام جہاں پاکستان کی اساس قرار پایا وہیں ہمارے موجودہ مسائل کا حل تجویز کرتا ہے اور بحیثیت قوم ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ عمران خان نے علامہ اقبالؒ کے فلسفے کو اپنانے اور اقوام عالم میں ملک و ملت کی سربلندی کیلئے پیغام اقبالؒ سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مفکر پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ علامہ اقبالؒ نے غلامی کی زنجیروں میں جکڑی قوم کو نہ صرف حریت اور آزادی کی راہ دکھائی بلکہ خودی اور حمیت سے بھی روشناس کروایا۔