مشرف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست سماعت کے لئے منظور، سندھ ہائیکورٹ نے وفاق سے کل جواب مانگ لیا‘بگٹی کیس: سابق صدر 19 مئی کو ہر حال میں پیش ہوں: خصوصی عدالت
کراچی + کوئٹہ (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) سندھ ہائیکورٹ نے مشرف کے وکیل کی طرف سے اپنے موکل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی ہے۔ فوری سماعت کی درخواست چیف جسٹس مقبول باقر نے جسٹس مظہر علی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کو سماعت کے لئے منتقل کر دی تھی۔ جسٹس مظہر علی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپنے چیمبر میں درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردئیے اور کل جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشرف کے وکیل نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو ایک خط تحریر کیا تھا، جس کے جواب میں سیکرٹری داخلہ نے بتایا ہے کہ مشرف کے خلاف کئی مقدمات زیر سماعت ہیں، اس لئے ان کا نام خارج نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست کے مطابق یہ اقدام انتقامی روئیے کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ مقدمات تو کئی لوگوں پر ہیں، لیکن ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی نہیں ہے۔ درخواست کے مطابق مشرف نے مختلف عدالتوں سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے، اور کسی بھی ٹرائل کورٹ نے ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد نہیں کی، جبکہ خصوصی عدالت نے بھی ان کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں لگائی اور وہ جب چاہے انہیں طلب کر سکتی ہے۔ انہوں نے اس پابندی کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا اور گزارش کی ہے کہ جنرل مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔ مشرف کا نام 5اپریل 2013ء کو ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔ ادھر کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے مشرف اور دیگر ملزمان کے خلاف نواب بگٹی کے مقدمہ قتل کی سماعت 19مئی تک ملتوی کردی ہے۔ مشرف ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت کے استفسار پر مشرف کے وکیل نے عدالت کو آگا ہ کیا کہ ان کے موکل بیمار ہیں اور کراچی کے ہسپتال میں داخل ہیں۔ انہوں نے پیر کو مشرف کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی۔ مشرف کے دو ضامن عدالت میں موجود تھے۔ ضامنوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں پرویز مشرف کو پیش کرنے کے لئے ایک اور موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے اپنے وارنٹ گرفتاری کو واپس لینے کے لئے بھی ایک درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں انتباہ کیا کہ وہ آئندہ سماعت پر مشرف کو عدالت پیش کریں۔ نواب بگٹی کے وکیل نے کہا کہ مشرف جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہورہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استد عا کی کہ پرویز مشرف کی ضمانت کو منسوخ کیا جائے اور ان کو گرفتار کرا کے ان کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے مشرف کے وکیل اور ضامنوں کو سختی سے کہا کہ وہ آئندہ سماعت پر ہر حال میں مشرف کی پیشی کو یقینی بنائیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ مشرف کو پیش نہ کرکے عدالت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔