حج اخراجات میں 23ہزار روپے کمی کی ہے، درخواستوں کی سکروٹنی ہو گی: وزیر مذہبی امور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا ہے کہ رواں سال حج اخراجات میں 23ہزار روپے کمی کی ہے۔ سردار یوسف نے کہا کہ 23ہزار روپے کی کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ عازمین حج کا انتخاب درخواستوں پر درج وقت کے مطابق ہوگا اور پہلے آئیے پہلے پائیے کے اصول پر سختی سے عمل کریں گے۔کوٹہ میں اضافہ کا کوئی امکان نہیں، عازمین حج کی طرف سے پہلے روز اتنی درخواستیں آنا حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ منگل کو سرکاری ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی حج پالیسی سے عوام مطمئن ہیں، پہلے دن1لاکھ 23 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں، درخواستوں کی سکرونٹی کی جائیگی، پالیسی پر ہر صورت عمل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ 6بنکوں نے درخواستیں وصول کی ہیں، ہم اپنے کوٹے میں اضافہ نہیں کرسکتے، سعودی حکومت کی طرف سے20فیصد کی کمی بھی بدستور قائم ہے، درخواستوں کی سکرونٹی ہوگی، پالیسی میں نہ آنے والوں کی درخواستیں مسترد بھی کی جائیں گی، پالیسی پر ضرور عمل ہوگا، پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے60 فیصد حجاج کرام حج کرسکیں گے، پرائیویٹ ایجنٹ کے ساتھ لوگ اپنی مرضی سے معاہدے کرتے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فریضہ حج ادا کرنے والوں کو اجازت نہیں ہوگی تاہم حج بدل کرنے والے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ اسلامک بینک کے ذریعے قربانی دینے کے خواہشمند افراد کو حج درخواستوں کے ہمراہ 14500 روپے کی رقم اضافی جمع کرانی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال بھی حج ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دے کر مجاز مقدس روانہ کی جائے گی، پرائیویٹ گروپ آرگنائزرز کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کے بعد متعلقہ وزیر کو رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد حکومت کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ قومی بینکوں کی مقرر کردہ شاخوں نے پہلے روز ملک بھر میں حج درخواستیں وصول کیں اور پہلے دن ہی مطلوبہ تعداد پوری ہوگئی ہے، ہم نے تمام بینکوں جن کی دوردراز علاقوں سمیت 250 سے زائد برانچیں تھیں، سب کو یکساں حج درخواست فارم فراہم کئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور نے کہاکہ حج 2014ء کی پالیسی کے تحت ایک لاکھ 43 ہزار 368 پاکستانی سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔ وزارت مذہبی امور نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تحت حج 2014ء کے سلسلے میں پہلے روز ہی جمع ہونے والی ایک لاکھ23 ہزار درخواستوں میں سے ان53 ہزار خوش نصیبوں کا انتخاب کیا جائے گا جن کی درخواستیں پہلے موصول ہوئی۔ اس سلسلے میں قرعہ اندازی نہیں ہوگی۔ منگل کو وزارت مذہبی امور کے حکام نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے پرائیویٹ سکیم کے تحت بھاری حج اخراجات کے مقابلے میں سستے اور باسہولت سرکاری حج پر اعتماد کا اظہارکیا ہے۔ پہلے روز موصول ہونے والی تمام حج درخواستوں کا ڈیٹا کمپیوٹر میں فیڈ ہوگا جس کے بعد کامیاب درخواست گزاروں کا انتخاب اولین وقت میں جمع ہونے والی درخواستوں کی ٹائمنگ کو مد نظر رکھ کر کیا جائے گا۔