منفی پراپیگنڈا مخصوص حلقوں نے کیا، دشمنوں نے گونج پوری دنیا میں پھیلائی، دفاعی اداروں کو جس طرح الزامات کا نشانہ بنایا گیا، اس کی مثال کسی اور ملک میں نہیں ملتی: وزیر داخلہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سینئر صحافی حامد میر پر حملے کا واقعہ صرف انکے خاندان اور ادارے کیلئے ہی نہیں بلکہ پوری پاکستانی صحافتی برادری اور قوم کیلئے بھی ایک انتہائی المناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے لیکن پچھلے دو دنوں میں جس طرح اس واقعہ کو جواز بناکر پاکستان کے قومی اداروں پر حملے کئے جارہے ہیں اور بغیر کسی ثبوت کے انہیں مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سے اہم دفاعی اداروں کو تنقید اور الزامات کا نشانہ بنایا گیا اسکی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔ حد تو یہ ہے کہ جو منفی پروپیگنڈا اداروں کے بارے میں مخصوص حلقوں نے کیا اسکی گونج اور تشہیر ہمارے دشمنوں نے پوری دنیا میں پھیلائی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آج جبکہ ہمارے دفاعی اداروں کے افسر اور جوان پاکستان کے تحفظ کی خاطر ہر روز اپنی جان اور خون کی قربانی دے رہے ہیں یہ یکطرفہ اور منفی پروپیگنڈا قابل تشویش ہی نہیں قابل مذمت بھی ہے۔ انکاکہنا تھا کہ جب حکومت نے سپریم کورٹ کے تین سینئر ججوں پر مشتمل کمشن قائم کر دیا ہے تو اس قسم کی الزام تراشی کیا معنی رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ سے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے ملاقات کی۔ خطے بالخصوص افغانستان اور فاٹا میں سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیراعظم نوازشریف کے آئندہ دورہ برطانیہ پر بھی بات کی گئی۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ افغانستان میں امن خطے میں امن کیلئے بہت اہم ہے اور پاکستان افغانستان میں مستحکم حکومت کے قیام اور خطے میں امن کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گا، مذاکرات کی پالیسی سے فاٹا میں امن ہوگا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ نے میٹرو بس منصوبے کے تحت جاری تعمیراتی کام کی وجہ سے مری روڈ پر گردوغبار اور ماحول میں آلودگی پھیلنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور ڈی سی او راولپنڈی کو ہدایت کی کہ ایسی جگہیں جہاں گردوغبار اڑ رہا ہے وہاں پانی کے چھڑکائو کا بندوبست کیا جائے۔