ترک پاور کمپنی کے بحری جہازوں کا تخمینہ سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سے تفصیلی رپورٹ مانگ لی
کراچی (وقائع نگار) سندھ ہائیکورٹ نے ترکش پاور پروڈیوسر کے تین جہازوں کے تخمینے کے حوالے سے حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فاروق چنہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا ترکش پاور پروڈیوسر کے تین بحری جہاز ’’کارکے‘‘کا تخمینہ تقریباًایک کروڑ ڈالر ہے جبکہ حکومت نے ترکش پاور کمپنی سے 128 ملین ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ عدالت نے باقی کے تین جہازوں کے تخمینے سے متعلق ایک ہفتے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ گزشتہ سماعت پر سندھ ہائیکورٹ نے ترکش پاور پروڈیوسر ’’کارکے‘‘کا ایک بحری جہاز چھوڑنے کے حوالے سے ورلڈ بینک ٹریبونل کے احکامات پر عملدرآمد روک دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے رینٹل پاور پر معاہدہ غیرقانونی قرار دینے کے بعد حکومت نے کارکے کمپنی پر 128ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر کارکے کمپنی کے چار جہازوں کو حکومت نے روک رکھا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے باقی تین جہازوںکی مالیت کا اندازہ لگانے کا حکم دیا تھا کہ اگر ان تین جہازوں کی مجموعی قیمت حکومت کے مجموعی دعوے کے برابر ہو تو چوتھے جہاز کو چھوڑدیا جائے۔ بحری جہازوں کی مالیت اور تخمینہ لگانے کیلئے 6بین الاقوامی سطح کے ماہرین مقرر کرنے کا حکم بھی تھا۔