پیپرا رولز میں ترمیم کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے: قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار
واہ کینٹ (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے سفارش کی ہے کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کو پیپرا رولز سے استثنیٰ دیا جائے، وزارت دفاعی پیداوار کا بجٹ وزارت دفاع سے الگ بنایا جائے جبکہ پیپرا رولز میں ترمیم کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرمین خواجہ سہیل منصور کی زیر صدارت پاکستان آرڈی ننس فیکٹری واہ کینٹ میں منعقد ہوا۔ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل احسن محمود نے اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آرڈیننس فیکٹری میں اس وقت مسلح افواج کے لئے مشین گنیں و دیگر چھوٹے ہتھیار تیار کئے جا رہے ہیں۔ پی او ایف کی 14 فیکٹریاں چل رہی ہیں جبکہ نجی شعبے کے اشتراک سے پیتل اور کپڑا تیار کرنے کے صنعتی یونٹ بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں آرڈیننس فیکٹری کو پیپرا رولز کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں کیونکہ دفاعی پیداوار ایک حساس کام ہے جس پر قائمہ کمیٹی کے اراکین نے اتفاق کیا کہ جو اشیاء ملک کے اندر تیار ہوتی ہیں ایسی اشیاء بیرون ملک سے در آمد نہیں کرنی چاہئیں۔ جس پر قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ پیپرا رولز میں ترمیم کرتے ہوئے پاکستان آرڈیننس فیکٹری کو خام مال و خدمات کی خریداری کے ٹھیکوں کے لئے پیشکشیں مسترد کرنے کے صوابدیدی اختیارات دیئے جائیں جبکہ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی او ایف کے مطالبے پر قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ پی او ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو با اختیار بنایا جائے اور وزارت خزانہ کو چاہئے کہ وزارت دفاعی پیداوار کا بجٹ وزارت دفاع سے الگ بنائے۔ قائمہ کمیٹی کے اراکین نے اجلاس سے قبل پی او ایف کی مختلف اسلحہ ساز فیکٹریوں کا دورہ بھی کیا۔