• news

ملک حالت جنگ میں ہے، پرامن پاکستان کیلئے ہر ایک اپنے حصے کی کوششیں کرے: نثار

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے سرکاری افسروں اور ملازمین سے کہا ہے کہ وہ کسی گروپ یا جماعت سے مرعوب ہونے کے بجائے ریاستی  مفادات کے تحفظ کو نصب العین بنائیں۔ ہر ایک  کو قابلیت، دیانتداری اور عزم کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ سرکاری مشنری دوسروں کیلئے بہترین مثال ہو گی۔ پاکستان حالت جنگ میں ہے، پرامن پاکستان کیلئے ہر پاکستانی نے کاوشیں کرنی ہیں۔ 100ویں نیشنل مینجمنٹ کورس  کے شرکاء سے  خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش  مختلف چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پہلی قومی داخلی سلامتی کی پالیسی تیار کی گئی ہے جس کا بنیادی مقصد داخلی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی و صوبائی خفیہ اداروں بالخصوص سیکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان بہتر رابطوں کا ادارہ جاتی طریقہ کار وضع کرنا ہے۔ پالیسی کے تحت وفاقی  اور صوبائی سطح پر کسی بھی وقت سنگین صورتحال  اور سکیورٹی کے حوالے سے خطرات  سے نمٹنے کیلئے ریپڈ رسپانس فورس کی تشکیل ہو رہی ہے، یہ فورس جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس ہوگی۔ سرکاری ملازمین  کی اولین اور اہم ترین ذمہ داری سچائی اور دیانتداری سے ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ ملازمین کے ان اچھے رویوں کے مظاہرے کے نظام پر بہتر اثرات مرتب ہونگے۔لوگوں کی ان تک رسائی اور ٹیم کی حیثیت سے کام کرنا افسروں کی ذمہ داری ہے۔ سرکاری مشنری کیلئے قابلیت، دیانتداری اور پرعزم ہونا ضروری ہے۔ یقیناً مسئلے کا فوری حل موجود نہیں ہوتا۔ حکومت موجودہ  چیلنجز سے  نمٹنے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے جس کے ثمرات آنیوالے مہینوں اور برسوں میں برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کو درپیش سیکورٹی، دہشت گردی و انتہاپسندی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے اندرونی سلامتی پالیسی بنائی ہے جس کے نفاذ سے ملک میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ پالیسی  کا مقصد مرکزی و صوبائی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان مربوط رابطہ قائم کر کے انکی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ بہترین تربیت یافتہ ریپڈ رسپانس فورس کسی بھی قسم کی غیر یقینی صورتحال کو فوری کنٹرول کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی، قوم کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ ہم ایک ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جہاں دہشت گردی و انتہاپسندی کے باعث جنگ کی کیفیت ہے اور قیام امن کیلئے سب کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا، سرکاری افسر ملک کے ملازم  ہیں اسلئے انہیں کسی قسم کی گروپنگ کی بجائے ملکی مفاد کو ترجیح دینا چاہئے۔ 100 ویں مینجمنٹ  کورس کے شرکاء میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، پولیس سروس،کسٹم، فارن سروس، انفارمیشن سروس، اِن لینڈ ریوینو، آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس اور ریلویز سروس کے گریڈ 20 کے 65 افسران شامل تھے جنہوں نے ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی اسماعیل قریشی کی سربراہی میں وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کا قیام ایک اہم مسئلہ کے طور پر سامنے ہے تاہم حکومت ان مسائل سے نمٹنے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسی مقصد کے تحت نئی اندرونی سلامتی پالیسی بنائی گئی تاکہ امن کا قیام ممکن ہو سکے۔ نئی پالیسی کے تحت وفاقی و صوبائی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان مربوط رابطے سے مجموعی کارکردگی بہتر ہوگی۔ بدترین سکیورٹی و معاشی صورتحال کے باوجود حکومت نے ملکی خوشحالی وترقی اور درپیش بحرانوں کے خاتمے کیلئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن