بجلی اور گیس چوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم: لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھنے کی ہدایت
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں اجلاس میں پی آئی اے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وزیراعظم کے شہری ہوا بازی کے بارے میں معاون خصوصی شجاعت عظیم‘ ایم ڈی پی آئی اے اور دوسرے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم کو پی آئی اے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے قومی تفاخر کا حامل ادارہ تھا تاہم سابق دہائی میں اس کی کارکردگی قومی شرمندگی کا باعث بنی۔ صرف 2013ء میں 183 بلین روپے کے نقصانات ہوئے۔ ضرورت سے زائد بھرتیاں کی گئیں جو شدید مسئلہ ہے۔ وزیراعظم کو پی آئی اے کی کارکردگی بہتر بنانے کے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔ پی آئی اے کے پاس 24آپریشنل ہوائی جہاز ہیں جبکہ کل تعداد 34ہے۔ نقصان دینے والے روٹس بند کرنے سے 902ملین روپے بچائے گئے ہیں۔ جعلی ڈگری کے حامل 300 ملازمین کو برطرف کردیا گیا جبکہ جعلی ڈگری کے حامل مزید ملازمین کا سراغ لگانے کے لئے ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے۔ مسافروں کو فلائٹ کی معلومات دینے کے لئے ایس ایم ایس سروس شروع کی گئی ہے۔ ادارے میں تمام ترقیاتی این ٹی ایس کے ذریعے ہوں گی۔ لاہور کوئٹہ مشہد اور لاہور کوئٹہ ملتان جدہ اور ملتان مدینہ کے نئے روٹس متعارف کرائے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کے نجکاری کے حوصلہ افزائی کرے گی۔ اس کے لئے شفاف طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔ پی آئی اے کے بورڈ میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔ پی آئی کے بیڑے میں پانچ 777 ہوائی جہاز شامل کئے جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے 5جہاز حاصل کرنے کی منظوری دی اور کہا کہ نجکاری کے عمل کو شفاف بنایا جائیگا۔