• news

پی سی بی نے آئینی ترامیم کیلئے کمیٹی کو 15 مئی تک ڈیڈ لائن دیدی

لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں مجوزہ ترامیم کے لیے بنائی گئی دو رکنی آئینی کمیٹی کو 15 مئی کی ڈیڈ لائن دیدی گئی ہے، نئے آئین کے تحت بورڈ کے پیٹرن انچیف کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا اور نہ یہ وہ بورڈ کے کسی معاملے میں مداخلت کر سکے گا۔ 18ویں ترمیم کی طرح چیئرمین پی سی بی کے اختیارات بھی ریجنل نمائندوں کو منتقل کرنے کے بارے میں غور ہو رہا ہے۔ آئینی کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز بھی نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں منعقد ہوا جس میں بورڈ کے آئین کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر پی سی بی کے قانونی مشیر تفصل رضوی اور چیف آپریٹننگ آفیسر سبحان احمد نے آئینی کمیٹی کی معاونت کی۔ ذرائع کے مطابق نئے آئین کے مطابق بورڈ کے امور نبٹانے کے لیے ریجنز کے نمائندوں کے ووٹ سے منتخب چیئرمین ایک ایگزیکٹو  کمیٹی تشکیل دے گا جس کے ذریعے قومی ٹیم کے کوچ، منیجر، کپتان اور سپورٹس سٹاف کا تقرر کیا جا سکے گا جبکہ قومی سکواڈ کو فائنل کرنے سے قبل چیئرمین پی سی بی کو ایگزیکٹو کمیٹی کی بھی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ نئے آئین میں پی سی بی کے مالی معاملات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک فنانس کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو سالانہ بجٹ تیار کر کے اس کی جنرل کونسل سے منظوری لے گی۔ نئے آئین کے تحت پی سی بی کے کسی بھی عہدیدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا سکے گی موجودہ آئین میں اس کی کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے عدالتی احکامات کی روشنی میں دو رکنی آئینی کمیٹی جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر اور جسٹس (ر) جمشید علی شاہ پر مشتمل بنا رکھی ہے جسے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 15 مئی تک اپنا کام مکمل کر لے تاکہ نئے آئین کو منظوری کے لیے وزارت قانون کو بھجوایا جا سکے۔

ای پیپر-دی نیشن