• news

ایک منٹ کیلئے بھی بے اختیار وزیراعلیٰ رہنا پسند نہیں کرونگا: پرویز خٹک

پشاور (بی بی سی) خیبر پی کے کے وزیراعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پولیو کارکنوں پر حملے بند کرنا بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔ اسی وجہ سے نہ صرف پولیو کارکنوں پر حملوں میں کمی آئی ہے بلکہ مہم بھی کامیابی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ پشاور میں بی بی سی اردو سروس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ پولیو کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث یہ بیماری خیبر پی کے میں خطرناک حد تک پھیلتی جارہی تھی اور اس نئے رجحان کا روکنا ناگزیر ہوچکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے طالبان کے ساتھ امن بات چیت میں اس بات کو خصوصی طور پر ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ آئندہ عسکریت پسند پولیو مہم میں رکاوٹ بنیں گے اور نہ کارکنوں پر حملے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے صحت کا انصاف پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے اس کے بعد سے صوبے میں پولیو کارکنوں پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے اور اس دوران لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں کامیابی کے بعد اس پروگرام کا دائرہ اب دیگر اضلاع تک پھیلا دیا گیا ہے اور اگر اس مہم میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی تو بہت جلد پولیو سے چھٹکارہ پا لیں گے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ ان کی جماعت تحریک انصاف کو تبدیلی کے نام پر ووٹ ملا تھا لیکن وہ بظاہر تبدیلی لانے میں ناکام رہے ہیں تو اس پر پرویز خٹک نے کہا کہ تبدیلی یہ نہیں کہ حکومت عوام کیلئے بڑی بڑی سڑکیں بنائے یا ان کیلئے بلند و بالا عمارتیں کھڑی کی جائیں۔ میرے نزدیک تبدیلی کا نام نظام کی تبدیلی ہے، پولیس کا نظام بہتر ہوجائے، مختلف اداروں میں اصلاحات کی جائیں، کرپشن اور بدعنوانیوں کا خاتمہ ہو اور نئے موثر قوانین بنائے جائیں یہی اصل تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ملک جہاں ہر محکمہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہو وہاں اتنی جلدی کوئی بڑی تبدیلی لانا ناممکن ہے لیکن پھر بھی ایک سال کے مختصر عرصہ میں کسی نہ کسی حد تک وہ نظام کو پٹڑی پر ڈالنے میں کامیاب رہے ہیں۔  وزیراعلیٰ نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ بحثیت وزیر اعلی وہ بے اختیار ہیں اور ان کی حکومت عمران خان کے گھر بنی گالا سے چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا میں ایک منٹ کے لئے بھی بے اختیار وزیراعلیٰ رہنا پسند نہیں کروں گا، بے اختیار ہونے سے بہتر ہے کہ میں گھر چلا جاؤں یہ سب بے بنیاد اور جھوٹی باتیں ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں۔ اس سوال پر کہ خود ان پر بھی الزام لگ رہا ہے کہ انہوں نے اپنے حلقے نوشہرہ میں سو سے زائد نئی آسامیاں پیدا کیں اور ان پر من پسند افراد کو بھرتی کیا گیا؟ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے حلقے میں تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں اور اگر کسی نے ان کے خلاف کوئی ایک الزام بھی ثابت کیا تو وہ ہر سزا کیلئے تیار ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن