مسئلہ کشمیر پر کسی وقت بھی ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے: امریکی اٹلانٹک کونسل
واشنگٹن/ اسلام آباد/ ممبئی (اے پی اے)ا مریکی ماہرین نے پاکستان اور بھارت میں ہتھیاروں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو دونوں پڑوسی ملکوں کے عوام کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے اس سرمائے کو اعتماد سازی میں بحالی اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر زور دیا ہے۔ واشنگٹن کی اٹلانٹک کونسل نے خبردار کیا ہے کہ کشمیر عالمی نقطہ اشتعال رہے گا جس کے باعث کسی بھی وقت ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ کونسل نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ کس طرح دفاع پر کی جانے والی بھاری سرمایہ کاری اور جنوبی ایشیا کی علاقائی معیشت میں کم اقتصادی شراکت داری غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں پر اثر انداز ہو رہی ہے حالانکہ اب دونوں ملکوں میں بہت سے لوگ مفاہمت کے خواہاں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب تک دونوں فریقین معیشت اور عسکری تعلقات کے حوالے سے مذاکرات نہیں کرتے، اس وقت تک حالات مزید بدتر ہوتے جائیں گے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ آج پاکستان کی آبادی 20 کروڑ اور بھارت کی ایک ارب 20 کروڑ ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق پاکستان کی 21 فیصد آبادی روزانہ 1.25 ڈالر سے کم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ بھارت کا معاملہ بھی زیادہ مختلف نہیں اور 22.6 فیصد آبادی اسی انداز میں زندگی گزارتی ہے تاہم بھارت میں غربت کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے جہاں 2005 میں 41.6 فیصد لوگ روزانہ کی بنیاد پر محض اتنی رقم پر گزارہ کرنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کی معاشی حالت انتہائی خراب ہوتی جا رہی ہے اور اس بات کی متقاضی ہے کہ غربت کی شرح کو کم کرنے کے لیے پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافے کی ضرورت ہے۔