بجلی شارٹ فال 2500 میگاواٹ، 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ، کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے
لاہور (نامہ نگاران+ خصوصی نامہ نگار + نیوز ایجنسیاں) حکومت کے تمام تر دعوئوں اور اقدامات کے باوجود بجلی کا شارٹ فال 2500 میگاواٹ سے تجاوز کر گیا۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں مسلسل اضافہ سے عوام کی گرمیوں سے پہلے ہی چیخیں نکل گئیں۔ لوڈ شیڈنگ سے سرکاری ہسپتالوں میں مریض بھی گرمی سے تڑپتے رہے۔لاہور سمیت ملک کے کئی علاقوں میں نماز جمعہ کے دوران بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14سے 16 دیہاتوں میں دورانیہ 18گھنٹے تک پہنچنے کے بعد عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور وہ حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کرتے رہے۔ بنوں میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز نے احتجاج کیا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا بھی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈ نگ پر وزیراعظم سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ خیبر پی کے میں بھی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ دوسری طرف وزارت پانی و بجلی کے مطابق بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیلئے وزارت خزانہ کی طرف سے فنڈز جاری ہو چکے ہیں اور آنیوالے دنوں میں بجلی کی پیداوار بڑھنے سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں خاطر خواہ کمی دیکھی جا سکے گی۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گئی۔ شہریوں نے سابق سٹی ناظم غلام عباس گجر کی قیادت میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ظاہرہ کیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جماعت اسلامی پی پی 92 کے زیر اہتمام لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ کی قیادت جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر فرقان عزیز بٹ، صدر شباب ملی ضلع بشارت علی صدیقی اور امیر جماعت اسلامی پی پی 92 محمد سلیم لون نے کی۔ علاوہ ازیں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ ہی شہر میں پانی کا بحران بھی پیدا ہوگیا، بجلی لوڈشیڈنگ سے پریشان شہریوں کو واساکی ناقص منصوبہ بندی سے پانی کی ایک ایک بوند کو ترسنے لگے۔ شہریوںکا کہنا ہے کہ واسا نے منرل واٹر کمپنیوں سے ساز باز کرکے شہر میں جان بوجھ کر پانی کی مصنوعی قلت پید اکی ہے، جبکہ واسا حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی غیرمعمولی لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہورہا ہے۔ گزشتہ روز بھی اچھرہ اور اسکے ملحقہ علاوہ ونڈسر پارک، رسول پارک سبزہ زار، مزنگ، وارث روڈ، اسلام پورہ، ساندہ، سنت نگر، گلشن راوی، اندرون شہر، فیض باغ، شاد باغ، علامہ اقبال ٹائون، سلامت پورہ، سکھ نہر،جی ٹی روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقوں پانی کی طویل بندش رہی۔