کسی کو اپنے معاملات میں مداخلت نہیں کرنے دینگے، ملک کا دفاع اولین ترجیح ہے: آرمی چیف، افغانستان میں پاکستان کے مفادات کا احترام کرتے ہیں: امریکی نمائندہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکہ کے نمائندہ خصوصی جیمز ڈوبنز نے وزیراعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کی ہیں۔ پاکستان اور امریکہ نے افغانستان کے صدارتی انتخابات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطہ میں پائیدار سلامتی کیلئے ایک جمہوری اور مستحکم افغانستان ضروری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف سے جیمز ڈوبنز کی ملاقات کے موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دونوں قائدین نے افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ علاقائی سلامتی کیلئے مستحکم افغانستان بہت اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان اور امریکہ نے افغانستان کے ملاقات میں علاقائی سلامتی کیلئے مستحکم، جمہوری افغانستان کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ افغان صدارتی انتخابات کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں خطے کی صورتحال خاص طور پر افغانستان کے حالیہ صدارتی انتخابات ‘ افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد کے حالات ‘ افغان طالبان کی معاملات میں شراکت اور دیگر اہم امور زیر بحث آئے۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے۔ ہماری پالیسی عدم مداخلت کی ہے‘ نہ ہم کسی کے معاملے میں مداخلت کرینگے نہ کسی کو اپنے معاملات میں مداخلت کرنے دینگے۔ وطن عزیز کا دفاع اولین ترجیح ہے۔ افغانستان میں امن سے خطے کا امن وابستہ ہے، پاکستان افغانستان سے وابستہ اپنے مفادات کا ہر صورت تحفظ کرے گا۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے افغانستان میں بڑھتی ہوئی بھارتی مداخلت اور افغانستان کے اندر سے بھارتی سرپرستی میں پاکستان کے اندر ہونے والی مداخلت کے بارے میں کھل کر امریکی نمائندے کو تحفظات سے آگاہ کیا۔ امریکی نمائندے نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اہمیت کو بخوبی سمجھتا ہے خطہ بالخصوص افغانستان میں پاکستان کے مفادات کا احترام کرتے ہیں۔ امریکہ پاکستان سے اپنے تعلقات اور خصوصاً دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی قربانیوں کی وجہ سے اس کے مفادات کو ہر حال میں مدنظر رکھے گا۔ جیمز ڈوبنز کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں پاکستان امریکہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم جبکہ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے امریکی نمائندہ خصوصی کی معاونت کی۔ اس موقع پر افغانستان میں حالیہ انتخابات پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد فورسز کا سامان پاکستان کے حوالے کرنے سے متعلق بھی امور زیر بحث آئے۔ جیمز ڈوبنز نے پاکستان کے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے خطے خصوصاً افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مستقبل میں ان تعلقات میں مزید بہتری لائینگے اورپاکستان کو درپیش تمام مسائل پر ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ اس کے لئے دستیاب وسائل بروئے کار لائیں گے۔ خاص طور پر افغانسان میں حالیہ انتخابات پر تفصیلی بات ہوئی کہ انتخابات کے بعد پاکستان اور افغانستان ایک حکمت عملی کے ساتھ کس طرح امن و امان کی صورتحال بہتر بنا سکتے ہیں۔ دریں اثناء جیمز ڈوبنز نے کہا ہے کہ ان کا دورہ پاکستان نہایت کامیاب رہا ۔ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں علاقائی استحکام اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے مواقع پر بات چیت کی جس سے زیادہ مضبوط شراکت داری قائم ہوگی۔ ہم نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے۔ دوطرفہ معاملات اور خطے کے حوالے سے باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کیلئے وزیراعظم نواز شریف‘ وزیر داخلہ چودھری نثار ‘ خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کیلئے وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز اور چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ جیمز ڈوبنز کے پاکستان دورہ کے اختتام پر امریکی سفارتخانہ کے اعلامیہ میں جیمز ڈوبنز نے کہا ہے کہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں کا اچھا موقع ملا۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم پر قائم ہے، مشترکہ مقاصد کے حصول، خطے میں استحکام کے ممکنہ مواقع پر دوطرفہ غور کیا گیا ہے۔