دوابہ کینال بحال منصوبے کے ڈائریکٹر کی تقرری میں تاخیر، ایشیائی بنک کی ناراضگی کا خطرہ
لاہور (جاوید اقبال/ دی نیشن رپورٹ) پنجاب اریگیشن ڈیپارٹمنٹ ایشیائی ترقیاتی بنک کے فنڈز سے 22 ارب روپے کے لوئر باری دوابہ کینال (ایل بی ڈی سی) کی بحالی منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر ساجد حسین رضوی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف ساجد رضوی کی تعیناتی پر مشتمل محکمہ اریگیشن کی سمری 3 ہفتے قبل منظور کرچکے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے اجراء میں تاخیر کے باعث ایشین ڈویلپمنٹ بنک (اے ڈی پی) ناراض ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر میاں یاور زمان نے اس پوسٹ کیلئے ریاض رشید کا نام پیش کیا تاہم سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے میرٹ لسٹ میں جونیئر ہونے کے باعث ریاض رشید کا نام مسترد کردیا۔ جس کے بعد ڈیپارٹمنٹ نے ساجد رضوی کا نام آگے بھجوا دیا جسے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے بھی منظور کرلیا۔ ایس اینڈ جی ڈی ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے اس اہم پوسٹ پر ایسے جونیئر افسر کو تعینات نہیں کیا جاسکتا جس پر پہلے ہی جرمانے عائد ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریاض رشید ایک بار پھر اپنے نام کے نوٹیفکیشن کے خواہاں ہیں۔ اس پروجیکٹ کو 30 ستمبر 2015 تک مکمل ہونا ہے۔ جس کے ڈائریکٹر کی تعیناتی میں تاخیر سے اے ڈی بی کے ناراض ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے اریگیشن کے وزیر تبصرے کیلئے مہیا نہ ہوسکے۔ سیکرٹریٹ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اس پروجیکٹ کا ڈائریکٹر کسی سینئر افسر کو لگانا چاہتے ہیں جو پروجیکٹ کی شفافیت بھی یقینی بناسکے۔ اس پوسٹ کیلئے مناسب افسر کی تعیناتی کیلئے قائم کمیشن جس کی سربراہی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ چیئرمین عرفان الٰہی کررہے تھے، نے اعجاز الحسن کاشف، ساجدرضوی اور ریاض رشید کے نام شارٹ لسٹ کئے تھے۔ اس کے بعد ساجد رضوی کا نام فائنل کیا مگر اریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے کمیٹی کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہوئے ریاض رشید کا نام تجویز کیا جو میرٹ میں تیسرے نمبر پر تھے۔ انٹرویو کے دوران ریاض رشید مالیاتی معاملات کے حوالے سے بعض سوالات کے جوابات بھی نہ دے پائے تھے۔