نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے فوج کو شامل کیا جائے، بحرانوں کی وجہ سے مارشل لاء کا خطرہ ہے: سراج الحق
لاہور، تیمرہ گرہ (خصوصی نامہ نگار + آئی این پی) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں دہشت گردی، بدامنی اور انارکی پھیلاکر پاکستان کو اپنے ایٹمی پروگرام سے محروم کرنے کی سا زش کی جارہی ہے، حکومت اورطالبان کمیٹیوں کے درمیان جاری مذاکرات کو نتیجہ خیز اوربامقصد بنانے کے لئے فوجی اسٹبلشمنٹ کو اس میں شامل کیاجائے،نجی ٹی وی چینل اورآئی ایس آئی کے تنازعہ سے بھارت سمیت دشمن قوتیں فائدہ اُٹھارہی ہے،شریفین ( نوازشریف ،راحیل شریف ) ملکر اسکا فوری حل نکالیں، آئین کے اندر رہتے ہوئے عوام کی حمایت سے حالات بدلنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مذکرات نے ہمیشہ اسلحہ کی سیاست کو شکست دی ہے۔ ملٹری آپریشن کو دعوت دینا ملک کو تباہ کرنے اور اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنا ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے احیاء العلوم بلامبٹ دیر پائیںمیںختم بخاری شریف کے تقریب دستاربندی سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ دینی مدارس اسلام کے قلعے اور امن وسلامتی کے مراکز ہیں،تاہم امریکہ سمجھتاہے کہ جب تک پاکستان اوراس خطے میںدینی مدارس موجود ہیں،اس وقت تک مسلمانوںکے دل نہیںجیتے جاسکتے، اسلئے انہوںنے دینی مدارس کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کررکھا ہے اور اسے دہشت گردی کے اڈے قراردیتاہے۔ انہوںنے مرکزی حکومت کی 10 ماہ کی کارکردگی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ غربت اوربیروزگاری روز بروز بڑھ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آئندہ این ایف سی ایوارڈ اس وقت تک نہیںلیاجائیگا،جب تک مرکزی حکومت 540 ارب روپے کے بقایاجات ادانہ کردے۔اس موقع پر سراج الحق نے مدرسہ احیاء لعلوم بلامبٹ کیلئے پچاس لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان کیا۔ آئی این پی کے مطابق سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک شدید بحرانوں کا شکار ہے، اس صورتحال میں خطرہ ہے کہ ملک میں ایک مرتبہ پھر مارشل لا نافذ ہوسکتا ہے، دینی مدارس اسلام کے قلعے اور امن کے مراکز ہیں لیکن مغربی قوتیں مدارس کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے جیو کے معاملے پر اپنا کردار ادا کرے، بصورت دیگر ملک کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔