صحافی پر حملہ ایک فرد پر تھا ، فوج کے خلاف پراپیگنڈا پوری قوم کے خلاف کارروائی ہے: حافظ سعید
اسلام آباد+لاہور (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے جاتے ہوئے پاکستان کو نئی مصیبت میں دھکیلنا چاہتا ہے وہ اپنے مذموم مقاصد کیلئے بھارت کو استعمال کر رہا ہے اور پاکستان کو میدان جنگ بنایا جا رہا ہے۔ افواج پاکستان کے خلاف الزام تراشیوں کو آزادی اظہار رائے کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ اس وقت ملک میں اتحاد کی کیفیت پیدا ہونی چاہئے، پوری قوم کو مل کر پاکستانی فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کا دفاع کرنا چاہئے تاکہ ان کے دفاعی کردار کو ختم کرنے کی بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ پاکستان سخت مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ چاروں طرف سے اس کا گھیرائو کیا جار ہا ہے۔ بھارتی سازشو ں کے مقابلہ کے لئے قوم کو متحد وبیدار کرنے کی ضرورت ہے۔وہ غازی آباد میں جماعۃ الدعوۃ لاہور کے زیر انتظام سیرت النبیؐ کانفرنس کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ جماعۃالدعوۃ مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد، مولانا ابو الہاشم، خالدسیف اسلام ، حافظ ثناء اللہ فاروقی، پروفیسر جاوید اقبال، مولانا عبد الحمید باجوہ ، حافظ عثمان شفیق اور مولانا محمد عرفان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ اورا س کے اتحادی افغانستان میں شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔یہ بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ اور امید افزا بات ہے۔ جس مرحلہ پر آج ہم کھڑے ہیں ا سکے تقاضوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگیں لڑنے والے مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر انتقام لینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ ان کا بہت پرانا حربہ ہے جسے استعمال کیاجارہا ہے۔ اسلام دشمن قوتوں کی پوری کوشش ہے کہ پورے عالم اسلام میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا جائے۔ دشمنان اسلام نے جو کھیل مصر، شام، الجزائر اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں میں کھیلا وہی اس وقت پاکستان میں کھیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہم نے قرآن و سنت کے علم اور زبردست حکمت کے ساتھ ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں۔انہیں باقاعدہ تحریک کی شکل دیکر مسلمانوں کو کفار کی سازشوں سے آگاہ کرنا اوران سے محفوظ رکھنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادیوں کی ایجنسیاں خوفناک کھیل کھیل رہی ہیں۔وہ اپنی شکست کا انتقام مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر لینا چاہتی ہیں۔ علمائے کرام اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔ اپنی دعوت میں دلیل کی قوت کے ساتھ ساتھ آج کے دور کے وسائل کا بھی استعمال کریں۔ یہ وقت کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھ سکتا۔ 8 لاکھ بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعہ غیور کشمیریوں کو غلام بنا کر رکھنے کیلئے تمامتر حربے استعمال کئے۔ ان کی عزتوں، جان ومال اور املاک پر حملے کئے گئے لیکن ان بدترین مظالم اور دہشت گردی کے باوجود کشمیریوں نے اپنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھا اور بھارت کے غاصبانہ قبضہ کو کسی صورت قبول کرنے سے انکار کیا۔ یہ ان کی قربانیوں کا ثمر ہے کہ آج مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پوری دنیا میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ مسلم میڈیکل مشن کے زیراہتمام اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے قائداعظم آڈیٹوریم میں دو روزہ سالانہ قومی میڈیکل کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ سعید نے کہاکہ دو سپر پاور ممالک کو اس خطے نے شکست دی ہے۔ امریکی دانشور کہتے ہیں کہ پاکستان نے امریکہ کو شکست دے دی امریکہ اپنی شکست کا پاکستان سے بدلہ لے رہا ہے۔ میڈیکل سائنس میں کام کرنے والے لوگوں کو مسلم میڈیکل مشن کیلئے کام کرنا چاہئے۔ حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن صحافی پر حملے کے بعد فوج اور آئی ایس آئی پر بھی حملہ کیا گیا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ آئی ایس آئی کے سربراہ کو سارا دن قاتل اور مجرم بناکر پیش کیا گیا۔ حامد میر پر حملہ ایک شخص پر حملہ تھا مگر اس کے بعد پوری قوم پر حملہ کیا گیا۔ پاکستان کے اندر سارا کھیل امریکہ اور بھارت کا رچایا ہوا ہے۔ افغانستان اور پاکستان کو پسماندہ سمجھنے والے دیکھ لیں کہ دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا تعلق اس خطے سے ہے۔ امریکہ اور اسکے اتحادیوں نے افغانستان میں شکست کے بعد اس جنگ کو پاکستان میں پھیلا دیا ہے۔ وطن عزیز میں پراکسی وار لڑی جا رہی ہے، بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی اسی مسلط کردہ جنگ کا حصہ ہے۔ اسلام میں فرقہ واریت و تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔ پاکستان میں ہندوئوں سمیت تمام اقلیتیں محفوظ ہیں اور انہیں تمام حقوق حاصل ہیں۔ حامد میر پر حملہ ایک فرد پر حملہ تھا، پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا پوری قوم پر حملہ ہے۔ کانفرنس میں ملک بھر سے ڈاکٹرز، پروفیسرز اور میڈیکل سے وابستہ ہزاروں طلباء نے شرکت کی۔ اس موقع پر ممتاز عسکری دانشور جنرل (ر) حمید گل، جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما مولانا یوسف طیبی، حافظ مسعود، فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف، مسلم میڈیکل مشن کے صدر ڈاکٹر ظفر اقبال چودھری، ڈاکٹر جمال ظفر، ڈاکٹر محمد عمر، ڈاکٹر کرنل طارق الظفر، ڈاکٹر دلاور خان، ڈاکٹر محمد نعیم اور مسلم میڈیکل مشن کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر ناصر ہمدانی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ فلاح انسانیت فائونڈیشن اور مسلم میڈیکل مشن کے ڈاکٹر و رضاکار تھرپارکر و بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پہنچ کر دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہیں اورایک ایسی تحریک و احساس بیدار کر رہے ہیں کہ نامور ڈاکٹر اور پروفیسرز متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر لوگوں کو مفت ادویات و علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ میڈیکل مشن کے ریسرچ ورک کو طب سے ہم آہنگ کرنا چاہئے۔ صلیبی جنگوں کے بعد جب مغرب نے بیشتر ملکوں اور انکے وسائل پر قبضے کئے تو انسانوں کو غلام بنانے کی طرح وہ علوم و فنون پر بھی قابض ہو گئے۔ طویل عرصہ یہ سلسلہ چلتا رہا لیکن مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں مغرب کا دور ختم اور اسلام کا دور واپس آ رہا ہے۔ دو نام نہاد سپر پاورز ہمارے اس خطہ میں شکست کھا چکی ہیں۔ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کشوشیں کی جا رہی ہیں، صلیبیوں و یہودیوں نے مسلمانوں سے شکست کے بعد ہمیشہ بھی طریقے اختیار کئے ہیں۔ ڈاکٹرز اپنے ریسرچ ورک کو مضبوط کریں، ادویات میں حرام چیزوں کا استعمال نہ کریں، اب مسلمانوں نے دنیا کی قیادت کرنی ہے، مغرب نے ہم سے یہ سب کچھ صلیبی جنگیں لڑ کر لیا تھا۔ ہم تھرپارکر میں مسلمانوں کی طرح ہندوئوں کی بھی بلاامتیاز مدد کر رہے ہیں، ان ریلیف سرگرمیوں سے بلوچستان و دیگر علاقوں میں علیحدگی کی تحریکیں دم توڑ رہی ہیں۔