• news

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی آپریشن تیز کرنے، ڈاکوئوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا

کراچی (وقت نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں سندھ میں ڈاکوئوں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وقت نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ نے حساس سرکاری عمارتوں، مارکیٹوں اور مذہبی مقامات کی سکیورٹی سخت کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو وسعت دی جائے۔ مذاکرات کے باوجود دہشت گردوں نے کراچی کو ہدف بنا رکھا ہے۔ دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حالیہ بم دھماکوں سے ثابت ہوا کہ کراچی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ اجلاس میں سندھ پولیس کیلئے 5 ارب روپے کے ہتھیار اور جدید ساز و سامان خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا جون 2014ء تک تمام خریداری مکمل کر لی جائے گی۔ این این آئی کے مطابق وزیراعلیٰ نے سندھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید تیز کرنے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے دہشتگردوں کے کمین گاہوں کی نشاندہی کرنے اور انہیں کسی بھی تخریبی کارروائی سے پہلے ختم کرنے کے لئے اپنے جاسوسی اداروں کو بھی مزید موثر و متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ انہوں نے سندھ پولیس کو مضبوط اور مؤثر بنانے کے لئے کئی بڑے بڑے فیصلے کئے ہیں جن میں سے پولیس فورس کو بلٹ پروف گاڑیاں مہیا کرنے، اے پی سی گاڑیاں، جدید اسلحہ، بلٹ پروف جیکٹس، ہیلمٹس مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے دیئے تھے لیکن سندھ پولیس نے ابھی تک ان کی خریداری نہیں کر سکی ہے اور وہ ابھی بھی طریقہ کار میں الجھی ہوئی ہے انہوں نے آئی جی پولیس سندھ کو ہدایت کی کہ وہ جون 2014 پہلے کسی بھی صورت میں یہ سامان خرید کر لیں۔ انہوں نے سندھ پولیس کو حالیہ بم دھماکوں کی فوری تحقیقات کا بھی حکم دیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس اقبال محمود ، ایڈیشنل آئی جی کرا چی پولیس شاہد حیات نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں مرڈر کے کیسوں میں 35 فیصد جبکہ ٹارگٹڈ کلنگ کے کیسوں میں 66 فیصد کمی واقع ہوئی، انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ کل 864 پولیس مقابلے ہوئے ہیں جن میں سے 656 مجرموں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ 295 گینگس کو ختم کر دیا گیا اور 285 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیا جس سے جرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی آئی۔

ای پیپر-دی نیشن