باطل قوتیں مدارس پر حملہ آور ہیں‘ اداروں کا تصادم اچھا شگون نہیں : فضل الرحمن
نوشہرہ‘ اکوڑہ خٹک (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آج کے دور میں باطل قوتیں آپ کے مدارس پر حملہ آور ہورہی ہیں، نوشہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے انہوں نے کہا حق و باطل کا سلسلہ چل رہا ہے اور چلتا رہے گا۔ آج ہماری تہذیب پر حملہ کیا جارہا ہے، ہمارے ساتھ دنیا کی دشمنی نظام پر ہے، ان قوتوں کی کوشش ہے کہ یہ ہمیں غلام بناکر رکھیں، غلام بنانے کیلئے ہماری معیشت اور سیاست چھینی جارہی ہے۔ مدارس کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کئے جارہے ہیں۔ اسلام پوری قوت کے ساتھ زندہ رہے گا۔ دینی مدارس نظریہ پاکستان کے تحفظ کی چھاؤنیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی آزادی و خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نعرے لگا کر عوام کو بہکایا جا رہا ہے۔ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری میں سیاسی پختگی نہیں آئی۔ ہماری دیرینہ خواہش ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے نتیجے میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے امن کا قیام ہی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ آن لائن کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغرب پاکستان اور خطے میں امن کے دشمن ہیں۔ استعماری قوتیں اسلام کے خلاف متحد ہو کر زہررسائی اور سازشیں کر رہی ہیں۔ کانفرنس میں حکومت کی طرف سے تحفظ پاکستان ایکٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور اس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ دریں اثناء فضل الرحمن نے مولانا سمیع الحق سے اکوڑہ خٹک میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے مذاکراتی عمل کی کامیابی کیلئے ساتھ دینے کا عزم کیا اور کہا کہ مولانا سمیع الحق کی ملک میں امن کیلئے کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکومت طالبان مذاکرات میں صورتحال مایوس کن نہیں۔ جنگ بندی میں توسیع نہ ہونے کے باوجود فریقین پرعزم ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے مذاکرات میں قبائلی عمائدین کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تحفظ پاکستان بل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ اداروں کے درمیان تلخیاں ہوں جبکہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ میڈیا کے بغیر ملک زندہ نہیں رہ سکتا اور فوج کے بغیر ملک کا تصور نہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک ہی ملک کے تمام اداروں میں باہمی تعاون ہونا چاہئے۔ اداروں کے درمیان تصادم اچھا شگون نہیں۔ ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کریں تو کوئی تصادم نہیں ہو گا۔ علاوہ ازیں جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے نوشہرہ جا کر جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لئے مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کو بدنام کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے دفاع پاکستان کونسل کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات میں مولانا سمیع الحق نے حافظ سعید کو طالبان اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے تفصیل کے ساتھ آگاہ کیا اور ان کو مذاکرات کی کامیابی کی بھی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع کے مطابق 2گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہوئی تو مذاکرات کی کامیابی کو کوئی سازش بھی ناکام نہیں بنا سکے گی جبکہ حافظ سعید احمد نے بھی دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لئے طالبان اور حکومت میں مذاکرات کو سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
فضل الرحمن/ سمیع الحق