پاکستان سے عسکریت پسند گروپوں کے شام جانے کی خبریں غلط ہیں: سرتاج عزیز
اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے القاعدہ اور اس سے منسلک عسکریت پسند گروپوں کی قبائلی علاقوں میں مبینہ ٹھکانے چھوڑ کر شام جانے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کو ایسی کسی سرگرمی کیلئے استعمال کر نے کی اجازت نہیں دیگا۔ سعودی عرب کے ساتھ سفارتی سطح پر گرمجوشی کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان ایران کیساتھ اپنے روایتی دوستانہ تعلقات پر سمجھوتہ کرناچاہتا ہے ۔وائس آف امریکہ کو دیئے گئے انٹرویو میں سرتاج عزیز نے کہاکہ سعودی عرب سے تعلقات میں گرم جوشی کے حوالے سے اس طرح کے خدشات کا اظہار کر نا درست نہیں کہ ایران کے ساتھ پاکستان کے کوئی تعلقات نہیں ہونگے ۔انہوںنے کہاکہ ہم گزشتہ پانچ سال کی نسبت تعلقات میں بہتر توازن قائم کر نے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف تعلقات میں گرمجوشی لانے کیلئے جلد ایران کا دورہ کرینگے کیونکہ ہم قریبی ہمسائے ہیں اور ہمارے درمیان بہت سی چیزیں مشترک ہیں اس لئے پاکستان ایران تعلقات میں توازن ہونا چاہیے۔ انہوںنے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پاکستان سعودی عرب او ر ایران کے ساتھ تعلقات میں توازن نہیں رکھ رہا۔ انہوں نے امریکی میڈیا کی ان رپورٹس کو بھی مسترد کر دیا کہ القاعدہ اور اس سے منسلک عسکریت پسند گروپ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں مبینہ ٹھکانے چھوڑ کر شام کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ یقیناً ایسے لوگوں اور تنظیموں کی بڑی تعداد موجود ہے جنہیں جہادی کہا جاتا ہے ایسے لوگ مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں بھی ہیں اگر کوئی انہیں مختلف مقاصد کیلئے بھرتی کررہا ہے تو ان پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے لیکن ہماری اپنی سرزمین کو ایسی کسی سرگرمی کیلئے استعمال کر نے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔