کوئٹہ میں وکلا پر پولیس تشدد کیخلاف ساتھیوں کا صوبہ بھر میں عدالتی بائیکاٹ
کوئٹہ (آئی این پی) کوئٹہ میں وکلاء پر پولیس تشدد کے خلاف وکلاء تنظیموں کی صوبہ بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ منگل کو بھی جاری رہا ، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت میں داخل ہو کر چیف جسٹس اور سینئر وکلاء کے خلاف نعرے بازی پر وکلاء کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا، ہڑتال کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بڑی تعداد میں قیدی کورٹ اور کچہریوں میں لائے گئے لیکن عدالتوں میں پیش نہیں ہوسکے، وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے تاہم بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے لئے مہم زور وشور سے جاری رہی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کچہری میں پولیس اہلکار اور ایک وکیل کے درمیان آئوٹ گیٹ کے ذریعے داخلے کے مسئلے پر تکرار ہوئی تھی جس کے خلاف وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے منان چوک بلاک کیا اس دوران پولیس اور وکلاء کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک وکیل اور 2 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے اس دوران وکلاء نے کوریج کرنے والے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، احتجاج کے بعد وکلاء کی ایک بڑی تعداد بلوچستان ہائی کورٹ پہنچی تھی جہاں انہوں نے چیف جسٹس کی عدالت میں داخل ہو کر سینئر وکلاء اور چیف جسٹس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی جس پرکیسز کی سماعت کرنے والے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کامران ملاخیل نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔