لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی دعویدار وفاقی حکومت نے بجلی ہی ختم کردی: شرجیل میمن
کراچی (این این آئی) سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہاہے کہ وفاقی حکومت سندھ کو اسکے حصے کا شیئرنہیں دے رہی۔ وفاق سندھ کا مقروض ہے۔کراچی میں قیام امن کیلئے درپیش چیلنجز کے باوجود ہماری پولیس، رینجرز اور امن و امان کی بحالی کے ادارے دن رات کوشاں ہیں۔ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے کی دعویدار وفاقی حکومت نے ملک سے بجلی کا ہی خاتمہ کر دیا ہے۔ وفاقی وزراء پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں، پرویز مشرف اور وفاق میں ڈیل ہو گئی ہے۔ کراچی میں پرویز مشرف کی موجودگی سے لگتا ہے کہ سب طے پا گیا ہے۔ ہم وفاقی حکومت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے بلکہ ان کیخلاف ہونیوالی سازشوں کو روکنے کیلئے ان سے تعاون کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کواس کے حصے کا شیئرنہیں دے رہی ہے۔ وفاق سندھ کا مقروض ہے۔ سب سے زیادہ ٹیکس دینے کے باوجود سندھ کو اس کا حصہ نہیں ملتا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ حکومت پر بجلی کے بلوں میں اربوں روپے کی واجبات کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے 56 ارب روپے کی بقایاجات میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی بلنگ میں گھپلے اور نااہلی نظر آتی ہے۔ لاڑکانہ میں 10 کروڑ کے بجلی کے بل کو جب چیک کیا گیا تو وہ صرف 6 لاکھ کا نکلا۔ انہوں نے کہا کہ 56 ارب روپے کے سارے بل جھوٹے ہیں۔ سٹریٹ لائٹس پر میٹر نہیں لگائے گئے اور واپڈا اپنے من مانے بل اس کی مد میں بھیج رہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اگر 56 ارب روپے کے بقایاجات کو چیک کیا جائے تو 25 فیصد بھی بقایاجات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی جانب سے سرکاری اداروں کو اوور بلنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں وزیر مملکت پانی و بجلی سے سوال کیا کہ اگر سپریم کورٹ نادہندہ تھی اور انکی بجلی منقطع کی گئی تو پھر کس قانون کے تحت 15 منٹ کے اندر اندر ان کی بجلی کو بحال کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وفاقی وزراء پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔