• news

جنرل آسٹن کی عسکری حکام سے ملاقاتیں‘ پاکستان سے تعلقات اہم ہیں: امریکی کمانڈر

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سیکرٹری دفاع اور امریکہ کی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل  لائیڈ آسٹن  نے  افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد کی صورتحال اور  اس انخلاء کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال پر تفصیل سے بات  چیت کی۔ وزارت دفاع کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ   جنرل آسٹن کا اس ملاقات  کے دوران کہنا تھا کہ امریکی انخلاء کے بعد  علاقائی ملک مزید فعال ہو جائیں گے اور امریکہ اس صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے  سیکرٹری دفاع نے کہا کہ پاکستان  ہر اعتبار سے ایک مستحکم افغانستان کا متمنی ہے اور اس سلسلہ میں  ہر قسم کی معاونت کیلئے  تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے امور میں عدم مداخلت  کی پالیسی پر کاربند ہیں۔ امریکی جنرل نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران  بے شمار قربانیاں دی ہیں جن کا عالمی اور علاقائی سطح  پر بھرپور اعتراف کیا گیا ہے۔ اس سے قبل امریکی کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے اٹھارہ رکن وفد نے سیکرٹری دفاع سے ملاقات کی۔ جنرل (ر) جوزف اس  وفد کی قیادت کر رہے تھے۔  امریکی وفد کو پاکستان اور امریکہ کے درمیان  دفاع کے  شعبہ میں تعلقات  کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔ جنرل جوزف نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ملکوں نے اپنے تعلقات کی بنیادیں پہچان لی ہیں اور گذشتہ برسوں کے دوران ہمارے تعلقات میں  مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ سیکرٹری دفاع نے امریکی وفد سے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات صرف افغانستان کے موضوع تک محدود نہیں ہو سکتے ہمیں  اپنے تعلقات کو اس معاملہ سے بلند کرنا ہو گا۔ این این آئی کے مطابق امریکہ نے پاکستانی عسکری قیادت کے ساتھ رابطوں کے تسلسل کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی استحکام کیلئے پاک امریکہ تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔ امریکی سفارتخانے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن پاکستان کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہو گئے۔ امریکی سفارتخانے کے بیان کے مطابق جنرل آسٹن نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی‘ آرمی چیف‘ سیکرٹری دفاع اور دیگر عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔ بیان کے مطابق جنرل آسٹن نے پاکستانی عسکریت قیادت کے ساتھ رابطوں کے تسلسل کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی استحکام کیلئے پاک امریکہ تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔ جنرل آسٹن نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے امور خصوصاً افغانستان میں 2014ء کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان سرحد پر سکیورٹی کی ذمہ داری دونوں اطراف پر ہے۔

ای پیپر-دی نیشن