مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے ڈاکٹروں کی ہسپتالوں تک رسائی روکدی، مریض تڑپنے لگے
سرینگر (اے پی پی+کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے سرینگر کے علاقے نواکدل میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کو ایک نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہروںکو روکنے کیلئے ہفتہ کو تیسرے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں کرفیو برقرار رکھا۔ کرفیو مہاراج گنج، خانیار، رینہ راری، نوہٹہ ، صفا کدل اور کرال کھڈ پولیس تھانوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ دریں اثناء بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار ڈاکٹروں کو بھی ہسپتالوں میںجانے کی اجازت نہیں دے رہے جس کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ سرینگر محمد ایوب کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے کسی بھی وارڈ میں ڈاکٹر دستیاب نہیں۔ادھر بھارتی پولیس کی طرف سے مقبوضہ علاقے بھر میں نوجوانوں کے خلاف کریک ڈائوں کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ چند روز کے دوران ضلع پلوامہ کے مختلف علاقوں سے کم از کم 70نوجوانوں کو گرفتارکر لیا ہے۔ ان نوجوانوں کو پلوامہ قصبے کے علاوہ رتنی پورہ، پامپور، کھریو، کاکہ پورہ، تہاب،کریم آباد، کوئل، اچھن، سرینو، ترال، اونتی پورہ اور راج پورہ کے علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔