• news

دنیا بھر میں آزادی صحافت کا دن منایا گیا صحافیوں پر ظلم قبول نہیں: بانکی مون

لاہور+ میانوالی (این این آئی+ نمائندگان) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی صحافت کا  دن منایا گیا۔ اس دن کی مناسبت سے پاکستان بھر کی نمائندہ صحافتی تنظیموں کے زیراہتمام سیمینارز، ریلیوں اور مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔’’ ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘‘ کا آغاز 1993ء میں ہوا تھا۔ اس دن کی باقاعدہ منظوری اقوام متحدہ کے ادارے جنرل اسمبلی نے دی تھی۔ صحافتی برادری کی جانب سے آزادی صحافت کا اس اہم  عالمی دن کو پورے  جوش و خروش سے منایا گیا۔ آزادی صحافت کے تحفظ  کے  بھرپور عزم کا اعائدہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ انسانی حقوق کمشن پاکستان نے اپنی حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے کہا ہے کہ 2013ء میں اپنی فرائض کے انجام دہی کے دوران 11صحافی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ درجہ بندی میں پاکستان کو صحافیوں کے حوالے سے دنیا کے خطرناک ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کہا ہے کہ میڈیا کی آزادی برقرار رہنی چاہئے تاکہ تمام شہریوں کے حقوق، تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ورلڈ پریس فریڈم ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ صحافیوں نے تلخ سچ بولنے اور لکھنے کیلئے اپنی زندگیاں وقف کر رکھی ہیں، انہیں اسکی پاداش میں کبھی اغوا، حراست اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا قتل کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی دنیا میں جہاں اب میڈیا پر پہلے سے زیادہ انحصار ہے، صحافیوں کے ساتھ ایسا سلوک اور ظلم ناقابل قبول ہے۔ میانوالی سے نمائندگان کے مطابق آزادی صحافت کے عالمی دن پر پریس کلب میانوالی اور ایوان نوائے وقت میانوالی کے زیراہتمام ایوان نوائے وقت میانوالی میں تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت پریس کلب میانوالی کے صدر کلیم خان نے کی جبکہ مہمانان خصوصی جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عطاء اللہ خان روکھڑی تھے۔ تقریب کے میزبان نمائندہ نوائے وقت میانوالی محمد یوسف چغتائی نے ابتدائی استقبالیہ خطاب میں کہا کہ آزادی صحافت کی اہمیت، افادیت اور ذمہ دارانہ صحافت لازم و ملزوم حیثیت رکھتے ہیں، کسی ملک یا کوئی معاشرہ مادر پدر آزادی صحافت کی اجازت نہیں دیتا۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت میڈیا کی آزادی اور صحافی برادری کو ہر قسم کے دبائو سے محفوظ رکھنے کیلئے ہرممکن اقدامات جاری رکھے گی، حکومت میڈیا کی آزادی کا پختہ عزم کئے ہوئے ہے اور وہ صحافی برادری کی بہتری اور انہیں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران ہر قسم کے دبائو سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے گی۔ دریں اثناء او آئی سی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے قواعد و ضوابط کو قانونی شکل دیں۔

ای پیپر-دی نیشن