11 مئی کے احتجاج میں بطور جماعت شرکت نہیں کرسکتے‘ وفد بھجوا دینگے‘ سراج الحق کا عمران کو جواب
لاہور+پشاور (خصوصی رپورٹر/آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 11 مئی کے احتجاج میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر مولانا سراج الحق کو دعوت دی جسے انہوں نے شکرئیے کیساتھ مسترد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عمران خان سے کہا وہ ان سے اظہار یکجہتی کیلئے جماعت اسلامی کا ایک وفد ضرور بھجوا دیں گے تاہم تحریک انصاف کیساتھ ملکر جماعت اسلامی بحیثیت جماعت شریک نہیں ہوگی۔ این این آئی کے مطابق نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے عمران خان کے طاہر القادری سے اتحاد کے اعلان پر حیران ہوں۔ عمران خان نے طاہر القادری سے اتحاد پر ان سے کوئی مشورہ نہیں کیا۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ ہو، اسلحہ کا کاروبار ختم ہو، حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کو با اختیار بنایا جائے، ارکان کو چاہئے وہ مذاکراتی عمل کو مزید تیز کریں۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن کو آزاد اور خود خودمختار بنانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا انکی کوشش ہے حکومت اور طالبان کے مذاکرات کامیاب ہوں۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کیلئے بہت محنت کر رہے ہیں تاہم کچھ عناصر انہیں سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا ملک میں قیام امن کیلئے مذاکرات کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ آن لائن کے مطابق المرکز اسلامی میں جماعت اسلامی خیبر پی کے کے میڈیا سیل کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ملک میں جمہوریت کو چلتے رہنا چاہئے، جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ جن لوگوں کو جمہوریت راس نہیں آتی اور وہ آمریت میں اپنا مستقبل دیکھتے ہیں وہ ہمیشہ جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کے مواقع کی تلاش میں رہتے ہیں، جماعت اسلامی کی تاریخ آمریت کے خلاف جدوجہد سے بھری ہوئی ہے، ہم آزادیٔ صحافت پر یقین رکھتے ہیں۔ آزادیٔ اظہار ایسا بنیادی حق جسے سلب کرلیا جائے تو آئین میں دئیے گئے دیگر بنیادی حقوق از خود سلب ہوجاتے ہیں کیونکہ جب آپ کی زبان ہی بند کردی جائے تو آپ اپنے حق کے لئے آواز کیسے اٹھائیں گے۔