• news

کوٹ ادو : اراضی کے تنازعہ پر مصطفی کھر کے بیٹے اور بھائی کی فائرنگ‘ نوجوان جاں بحق

کوٹ ادو (خبر نگار) اراضی کے تنازعہ پر سابق گورنر غلام مصطفی کھر کے بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفی کھر نے چچا کے ساتھ ملکر16سالہ نوجوان کو قتل کر دیا۔ لواحقین نے میت سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا جس سے مین شاہراہ بلاک ہوگئی،  پولیس نے سابق گورنر کے بھائی، بیٹے اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا، کوٹ ادو کے موضع بیٹ انگڑا میں سابق گورنر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کے بھائی سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر کا لجھانی برادری کے دلدار خان سے اراضی کا تنازعہ تھا، گذشتہ روز حاجی دلدار اپنے بیٹے16سالہ امجد کے ہمراہ اراضی سے گندم اٹھا رہے تھے کہ ملک غلام مصطفی کھر کے بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفی کھر اپنے چچا غلام مرتضیٰ کھر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وہاں آگئے اور انہیں گندم اٹھانے سے منع کیا اور اراضی پر قبضہ کی کوشش کی مزاحمت پر دلدار اور اس کے بیٹے امجد کو مارا پیٹا۔ بعدازاں اس پر فائر کھول دئیے جس سے امجد موقع پر دم توڑ گیا۔ بعدازاں ورثاء میت تھانہ چوک لے آئے جہاں جمشید دستی کی قیادت میں دھرنا دیا گیا، جمشید دستی نے  مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ان جاگیرداروں نے 67برسوں سے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے، وہ پولیس کو 48گھنٹوں کا  ٹائم دیتے ہیں ملزم گرفتار نہ ہوئے تو وہ تھانہ کے سامنے  بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں بھی اس نا حق قتل کی آواز اٹھائی جائے گی اور پولیس کے بارے میں میاں برادران سے بھی بات کی جائے گی۔ دریں اثناء کئی گھنٹے میت کو تھانہ چوک میں رکھنے کے بعد ڈی ایس پی سے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا، قتل ہونے والے محمد امجد کی عمر 16سال تھی اور وہ چار بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، ایف آئی ار کے مطابق مدعی دلدار حسین لدھانی نے بیان دیا ملک بلال مصطفی کھرنے سیدھا فائر امجد پر کیا جو اُسے سر میں لگا جس وہ شدید زخمی ہو گیا جو بعد ازاں جاں بحق ہوگیا۔ نیٹ نیوز کے مطابق بلال کھر کے والد غلام مصطفی کھر کا کہنا ہے تلخ کلامی ضرور ہوئی تھی جس کے بعد مرتضیٰ کھر اور بلال کھر نے فائرنگ بھی کی تھی مگر مخالف پارٹی نے ان سے ہتھیار چھین لئے جس پر وہ واپس آگئے تھے۔ انہوں نے کہا  ان کے بیٹے یا بھائی نے کسی کو قتل نہیں کیا۔دائرہ دین پناہ سنانواں سے خبرنگار/ نامہ نگار کے مطابق سابق گورنر کے بیٹے سابق صوبائی وزیر ملک عبدالرحمان کھر نے رابطہ کرنے پر صحافیوں کو بتایا دلدار حسین اور ہمارے چچا ملک غلام مرتضیٰ کھر کا رقبہ ساتھ ساتھ ہے، وہ اپنے جانور ان کی اراضی میں چھوڑ کر فصلوں کا اجاڑہ کرتے تھے۔ ہم نے انکو پہلے بھی کئی مرتبہ روکا کہ اپنے مویشی باندھ کر رکھا کرو۔ وقوعہ کے روز بھی ہم انکو منع کرنے گئے جہاں پر مخالف پارٹی دلدار لدھانی وغیرہ نے ہمارے چچا ملک غلام مرتضیٰ کھر پر حملہ کردیا اور ڈنڈے مار کر انہیں شدید زخمی کردیا جنہیں تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا گیا ہے جبکہ امجد حسین لدھانی کو گولی مارنے کا الزام بے بنیاد ہے۔

ای پیپر-دی نیشن