اسلام آباد میں شمسی توانائی سے سستی ٹیکسیاں چلانے کی پیشکش
اسلام آباد (عاطف خان+ دی نیشن رپورٹ) ایک نجی کمپنی نے اسلام آباد میں ایک سولر ٹیکسی سسٹم متعارف کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نظام سے نہ صرف سستا ٹرانسپورٹ نظام مہیا ہو گا بلکہ درآمدی بل بھی کم ہوگا۔ گذشتہ ماہ پہلی سولر کمرشل کار متعارف کرانے پر میڈیا کی توجہ حاصل کرنے والی کمپنی ’’اکونومیا‘‘ کا یہ سسٹم شمسی توانائی سے چلنے والی سستی کاروں پر مشتمل ہے۔ ’’دی نیشن‘‘ کو ملنے والی دستاویز کے مطابق حکومت کو کی گئی پیشکش میں کمپنی ہر میٹرو بس سٹیشن پر ٹیکسی سٹینڈز قائم کریگی جہاں پر کھڑی سولر کاریں مسافروں کو شہر کے مختلف حصوں تک لے جائینگی۔ میٹرو کو شہر کے دیگر حصوں میں ملانے کیلئے 30ٹیکسی سٹینڈز اور انتظار گاہوں کی تجویز رکھی گئی ہے۔ سیکرٹریٹ کلثوم پلازہ، شہید ملت، این آئی سی بلڈنگ، سینچورس، لمز، نائنتھ، ایونیو جنکشن، کراچی کمپنی، پشاور موڑ، انڈسٹریل ایریا، آئی جے پی جنکشن، فیض آباد کے علاقوں میں دو، دو سٹیشن ہونگے جبکہ 6ٹیکسی سٹینڈ مستقبل کی ضرورت پوری کرنے کیلئے تجویز کئے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے ہر سیکٹر اور مرکز کیلئے بھی ٹیکسی سٹینڈز کی تجویز دی گئی ہے۔ جس کیلئے 47ٹیکسی سٹینڈز اور انتظار گاہیں بنائی جائیں گی۔ اس پیشکش میں سی ڈی اے سے تمام سٹینڈز پر بجلی کے کنکشن فراہم کرنے کا بھی کہا گیا ہے تاکہ وہاں موجود ٹیکسیوں کی بیٹریاں چارج کی جا سکیں۔ کمپنی کے مالک اسلم آزاد نے ’’دی نیشن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ نظام ٹرانسپورٹ کے اخراجات کم کریگا۔ حکومت میٹرو کے ذریعے سستی ٹرانسپورٹ فراہم کر رہی ہے مگر میٹرو پورے شہر کا احاطہ نہیں کریگی۔ اس نظام کے بعد لوگوں کو اپنی کاریں استعمال نہیں کرنا پڑینگی جس سے پٹرول کی درآمد میں بھی کمی آئیگی، اسلام آباد کے بعد یہ سسٹم دوسرے شہروں میں بھی متعارف کرایا جا سکتا ہے۔ اسلم آزاد کی تمام تر توقعات کے باوجود اس سسٹم کے بارے میں یہ سوال برقرار رہیگا کہ آیا پاکستانی جدید مشینری والی گاڑیوں کے مقابلے میں اس بنیادی کار کے استعمال کو ترجیح دینگے۔