دریائوں کا دفاع ایٹمی ٹیکنالوجی سے زیادہ ضروری ہو گیا ہے: ظہورالحسن ڈاہر
ملتان (لیڈی رپورٹر) سندھ طاس واٹر کونسل کے چیئرمین ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کوآرڈینیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے جس طرح کسی دور میں نیو کلیئر ٹیکنالوجی کا حصول پاکستان کیلئے انتہائی ضروری تھا، آج دریاؤں کا دفاع اس سے بھی کہیں زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔ بھارت اور یہودی لابی اس نقطہ پر متحد ہو گئے ہیں، طاقت کے ذریعے پاکستان پر کسی صورت بھی قبضہ نہیں کیا جا سکتا اسلئے بھارت پاکستان کے باقیماندہ دریاؤں چناب، جہلم، سندھ اور ان کے معاون ندی نالوں کا پانی ہڑپ کرنے کیلئے یہودی لابی کے بھرپور اشتراک سے بڑے ہائی میگا پلان پر کام کر رہا ہے جو پاکستان کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔ ہماری کرپٹ اسٹیبلشمنٹ اور عالمی اسٹیبلشمنٹ نے ایک بھاری ڈیل کے تحت اندر خانے یہ تاثر پھیلا دیا ہے۔ یہ نیو ورلڈ آرڈر ہے۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت یہودی لابی کی معاونت سے 50 فیصد کل بجٹ کا سرمایہ خرچ کر رہا ہے جس کی وجہ سے ملک قحط سالی کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے افسوس سے کہا وزیراعظم نے تھر کے متاثرین اور قحط زدہ لوگوں کی امداد کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز کا جو اعلان کیا تھا ابھی تک وہاں ایک روپیہ تک نہیں ملا۔ غذائی بحران کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔