ٰطالبان کیساتھ بامقصد مذاکرات فوری شروع ہونا چاہئیں: پرویز خٹک
پشاور (این این آئی)خیبرپی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ بامقصد مذاکرات کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہونا چاہئے کیونکہ مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں اور ہماری پارٹی پہلے دن سے مذاکرا ت کے حق میں ہے۔ 11 مئی کا احتجاج ہر گز وفاقی حکومت کو گرانے کیلئے نہیں بلکہ یہ الیکشن کمشن کے خلاف ہے کیونکہ اس نے تمام عذرداریوں کے فیصلے نو ے دن میں کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود تاحال الیکشن ٹریبونل کے فیصلے نہ ہوسکے۔ انہوں نے واضح کیا 11 مئی کے احتجاج کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما نہیں درحقیقت اس ملک گیر احتجاج کا فیصلہ ڈیڑھ ماہ قبل کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا اگر الیکشن کمیشن آج بھی ایک ماہ کے اندر فیصلے کردینے کا کہہ دے تو ہم فوری احتجاج کی کال واپس لے لینگے وہ نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی اور ضلعی ترقیاتی و مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین قربان علی کی ہمشیرہ کی وفات پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے اس موقع پر سابق آئی جی خورشید عالم خان، عثمان علی خان، انجینئر طارق علی، انجینئر آصف علی خان و دیگر بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے کہا ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے خیبر پی کے دہشت گردی سے بہت حد تک متاثر ہوچکا ہے جس کی وجہ سے صوبہ گو ناگوں مسائل سے دوچار ہے معاشی لحاظ سے ہمارے مسائل گھمبیر صورت اختیار کرچکے ہیں اور عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ہم نے بجلی کے خالص منافع سمیت صوبے کے وسائل اور حقوق کے حوالے سے اپنا مقدمہ وفاق میں پیش کردیا وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کوتمام اعداد و شمار بتادئیے ہیں وفاق صوبے کے اضافی گیس کے ذخائر کو صوبے کے استعمال میں لانے پر بھی راضی ہوچکا ہے لیکن تین بار وزیر اعظم کو خط لکھنے کے باوجود ابھی تک کوئی جواب نہیںملا، ہم مجبوراً وفاق کے ساتھ اس مسئلے کو دوبارہ اٹھائیں گے تاکہ ہم اضافی گیس سے سستی بجلی بنا کر کارخانے لگائیں۔ جلد ہی سپریم کورٹ میں بجلی کے نرخ بڑھانے اور فیول سرچارج وصول کرنے کے فیصلے کو حکومتی سطح پر چیلنج کریں گے خیبر پی کے پانی سے اپنی ضرورت سے بھی زیادہ سستی بجلی بنا اور وفاق کو دے رہا ہے اسلئے یہاں کے عوام پر فیول سرچارج ناانصافی ہے۔ پرویز خٹک نے کہاکہ تیس پینتیس حلقوں کے حوالے سے کیسز جلد از جلد کھولیں تاکہ قوم کو پتہ چل جائے۔ ہم اسی لئے احتجاج کررہے ہیں کہ الیکشن کمیشن تیز ی سے کام کرے۔ انہوں نے کہا جہاں تک یہ کہنا ہے کہ اس معاملے میں کسی اور کی مداخلت یا سازش ہے یا کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما ہے تو یہ غلط ہے اور اس مفروضے میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ یہ فیصلہ ہم نے ڈیڑھ ماہ پہلے کیا تھا۔ ہمارا یہ اٹل فیصلہ تھا ہم الیکشن کمیشن کو مجبور کریں گے کہ وہ جلد فیصلہ کرے۔