افغانستان کے حوالے سے فعال پالیسی بنانے کی ضرورت ہے: آفتاب شیرپائو
پشاور/ اسلام آباد (ثناء نیوز+ دی نیشن رپورٹ) قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپائو نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان کے حوالے سے ایسی فعال اپروچ اختیار کرتے ہوئے یہ پالیسی بیان جاری کرنا چاہئے کہ وہاں کے صدارتی انتخابات میں اسلام آباد کا کوئی پسندیدہ امیدوار نہیں ہے۔ ’’ذی نیشن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ افغانستان کے الیکشن میں پاکستان پر کردار ادا کرنے کا الزام نہیں لگایا گیا۔ انہوں نے نواز شریف کی افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی کی ستائش کی۔ پاکستان کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ افغان الیکشن کی تعریف سے آگے بڑھ کر نئے صدر کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے واضح اور عملی پالیسی تشکیل دے۔ انہوں نے کہا افغان صدارتی الیکشن کے نتائج امریکی انخلا کے پروگرام پر اثرانداز نہیں ہونگے۔ دریں اثناء انہوں نے کہا عمران خان دھرنے کی آڑ میں امن مذاکرات کے عمل کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، سال گزرنے کے بعد انتخابات میں دھاندلی کا واویلا سمجھ سے بالاتر ہے، گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان دھرنے کی آڑ میں امن مذاکرات کے عمل کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ کپتان کا احتجاج ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ ایسے وقت میں انہوں نے احتجاج کی کال دی ہے جس وقت ملک و قوم کو یکجہتی کی ضرورت ہے اور نہ ہی ملک اس وقت ایسے مسائل کا متحمل ہو سکتا ہے۔