بھارت : اترپردیش یونیورسٹی میں پاکستان مخالف نعرے نہ لگانے پر کشمیری طلباء پر وحشیانہ تشدد
نئی دہلی (آن لائن+ اے پی اے+ بی بی سی) اترپردیش میں گریٹر نوئیڈا کی ایک نجی یونیورسٹی میں زیرتعلیم مقبوضہ کشمیر کے طلبا کو پاکستان مخالف نعرے نہ لگانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعہ پر تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم سینکڑوں کشمیریوں نے احتجاج کیا ہے۔ ایک طالب علم عامر قریشی نے بتایا ہم ہوسٹل میں امتحان کی تیاری میں مصروف تھے۔ دوسری یونیورسٹیوں کے 5 ہندو طلبا آئے اور ایک کمرے میں زبردستی داخل ہو گئے، وہ نشے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے ہم سے بھارت ماتا کی جے اور ہندوستان زندہ باد کہنے کو کہا، ہم نے یہ نعرے بلند کئے۔ پھر انہوں نے ہم سے پاکستان مخالف نعرے لگانے کو کہا۔ اس پر ہمارے کچھ ساتھیوں نے اعتراض کیا تو وہ ہم سب پر ٹوٹ پڑے۔ جب وارڈن سے شکایت کی تو انہوں نے کہا کہ تم کشمیری ہو، تم ہی شرارت کرتے ہو۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران کشمیری طلبا کے ساتھ رونما ہونیوالا یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ نے اس واقعہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ کشمیریوں کو بھارتی وطن پرستی کا سبق تشدد کے ذریعے پڑھانے والے یہ نہیں جانتے کہ ایسی حرکتوں سے بھارت اور کشمیر کے درمیان دوریوں میں اضافہ ہی ہو رہا ہے، تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ ادھر متاثرہ طلبا کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت میں بھی پاکستان مخالف نعرے نہیں لگائیں گے۔ پاکستان ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، اگر بھارتی حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان کی محبت ہمارے دلوں سے نکال دینگے تو یہ انکی خام خیالی ہے۔ دوسری جانب پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 100سے زائد کشمیری طلبا کو دوسرے ہاسٹل منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر پولیس، یونیورسٹی اور ہاسٹل انتظامیہ کھڑی تماشہ دیکھتی رہی اور ہندو انتہاپسندوں کو نہیں روکا۔