گھریلو جھگڑے: گوجرانوالہ، فیصل آباد میں بیویوں کو قتل کرکے 2 افراد نے زندگی ختم کرلی
گوجرانوالہ+ فیصل آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران) گوجرانوالہ، فیصل آباد میں 2 افراد نے گھریلو جھگڑوں پر بیویوں کو قتل کرکے زندگی ختم کرلی۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں گھریلو جھگڑے پر خاوند نے مبینہ طور پر بیوی کو گلے میں پھندا دیکر قتل کرنے کے بعد خود کشی کر لی۔ باغبانپورہ گلہ کوہلو والہ کے رہائشی عمر نے دس سال قبل ثمینہ سے پسند کی شادی کی تھی جن کی دو کمسن بیٹیاں ہیں جو کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے دونوں میاں بیوی کے مابین گھریلو تنازعہ پر اکثر جھگڑے معمول بنے ہوئے تھے۔ گزشتہ رات بھی ان کا آپس میں جھگڑا ہو گیا تو اس دوران عمر نے طیش میں آ کر مبینہ طور پر اپنی بیوی کو گلے میں ڈوپٹے سے پھندا ڈال کر قتل کرنے کے بعد خود بھی پھندا لیکر خود کشی کرلی۔ جبکہ واقعہ کی اطلاع پر پہنچنے والی باغبانپورہ پولیس نے دونوں کی نعشوں کو ضروری کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا اور اس معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ فیصل آباد میں گھریلو جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر نے بیوی کو قتل کرنے کے بعد پنکھے سے لٹک کر موت کو گلے لگا لیا۔ پولیس نے نعشیں قبضہ میں لیتے ہوئے کارروائی شروع کر دی۔ تھانہ غلام محمد آباد کے علاقہ مدنپورہ گلی نمبر4 کے ڈی ایچ ایم ایس ڈاکٹر امانت علی نے غلام محمد آباد کی خاتون صغراں یاسمین سے پسند کی شادی کی تھی اور شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی دونوں میں لڑائی جھگڑا شروع ہو گیا، 45 سالہ ڈاکٹر امانت نے دلبرداشتہ ہو کر اپنی اہلیہ 40 سالہ صغراں بی بی کا گلہ دبا کر قتل کر دیا اور اس کے بعد پنکھے سے لٹک کر موت کو گلے لگا لیا۔ ذرائع کے مطابق ہمسایوں نے چھت کے راستہ اندر جا کر دروازہ کھولا تو دونوں میاں بیوی مردہ حالت میں پائے گئے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے ڈاکٹر امانت نے بیوی صغراں یاسمین کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی ہے۔ لاہور میں شاہدرہ کے علاقہ میں 8ویں جماعت کے طالبعلم نے پڑھائی میں دلچسپی نہ لینے پر والدین کی ڈانٹ ڈپٹ سے دلبرداشتہ ہوکرکنپٹی پر گولی مار کر خودکشی کرلی۔ پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی ہے۔ نعش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا۔ متوفی کی ماں اور بہن نعش سے لپٹ کر دھاڑیں مار کر روتی رہیں۔ شاہدرہ کے نواحی علاقہ نین سکھ، چڑا چوک کے رہائشی جاوید احمد کا بیٹا شہاب سلطان مقامی سکول میں آٹھویں جماعت کا طالبعلم تھا۔ پولیس کے مطابق گزشتہ روز شہاب سلطان کے والد جاوید نے اپنے بیٹے کو پڑھائی میں دلچسپی نہ لینے پر ڈانٹا جس پر اس نے دلبرداشتہ ہوکر خود کو کمرے میں بند کرکے کنپٹی پر گولی مار لی۔ فائر کی آواز سن کر اہل خانہ نے کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر دیکھا تو شہاب خون میں لت پت پڑا تھا جس کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔ علاوہ ازیں منڈی احمد آباد، چنیوٹ میں 2 نوجوانوں نے زندگی ختم کر لی۔ منڈی احمد آباد میں دوست سے صلح نہ ہو نے پر بی ایس سی کے طالب علم عدنان شہباز نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گو لیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ پولیس رپورٹ کے مطا بق حجرہ شاہ مقیم کے شہباز جٹ کا جواں سالہ بیٹا عدنان شہباز لاہور یونیورسٹی ٹیکنیکل میں بی ایس سی انجینئرنگ کا طالب علم تھا۔ شہباز 3-5-2014 کو لاہور سے اپنے گھر چھٹی گزارنے آیا تو عدنان اپنے دوست علی احمد وٹو کو ملنے کے لیے ساکن موضع ڈوگرائے آگیا۔ چنیوٹ میں گھریلو حالات سے تنگ آ کر نوجوان نے زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ تھانہ سٹی کے علاقہ محلہ عالی کے حافظ شعیب نے گھریلو حالات سے تنگ آ کر گندم میں رکھنے والی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔